فیکٹ چیک: کیا ہارورڈ یونیورسٹی نے قرآن کو انصاف کی بہترین کتاب قرار دیا ہے؟ جانئے وائرل دعوے کا سچ

وائرل پوسٹ میں ہارورڈ یونیورسٹی نے قرآن مجید کو دنیا کی سب سے بہترین انصاف پر مبنی کتاب قرار دیا ہے، لیکن تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ درحقیقت یونیورسٹی کی ایک نمائش میں صرف ایک آیت کریمہ کو انصاف کے عظیم ترین اظہارات میں شامل کیا گیا ہے

Update: 2025-06-13 04:38 GMT

حالیہ دنوں میں لندن کی ایک عدالت نے قرآن کے نسخے کو نذر آتش کرنے والے ترک نژاد شخص کو مذہبی بنیاد پر اشتعال انگیزی کے جرم میں قصوروار قرار دیا۔ یہ مقدمہ اظہارِ رائے کی آزادی کے حامی کارکنوں کی توجہ کا مرکز بھی رہا۔

لندن کی ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کورٹ کے ڈسٹرکٹ جج جان میکگاروا نے 50 سالہ حامد کوشکن کو "ایسے بدتمیز روئے" کا مرتکب قرار دیا۔ جج میکگاروا نے کہا کہ کوشکن کے اس عمل کے پیچھے "ایک مذہبی گروہ، یعنی اسلام کے ماننے والوں کے خلاف نفرت" کا جذبہ کارفرما تھا۔

عدالت نے کوشکن پر 325 ڈالر جرمانہ عائد کیا، جس کے ساتھ 96 پاؤنڈ کا قانونی سرچارج بھی شامل ہے۔

13 فروری 2025 کو نائٹس برج کے روٹ لینڈ گارڈنز میں، کوشکن نے ایک جلتی ہوئی کتاب کو بلند کرتے ہوئے چیخ چیخ کر اسلام کے خلاف توہین آمیز جملے سنائے تھے۔

اس درمیان ایک پوسٹ سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا جا رہا ہے اور جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ " امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی نے 'قرآنِ مجید' کو دنیا کی سب سے بہترین انصاف پر مبنی کتاب قرار دیا ہے۔ " [ Harvard University of America has ranked 'Holy Quran' the best book for justice in the world. ]

وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔

وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔



 



فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کی جانچ پڑتال کے بعد پایا کہ امریکہ کی معروف ہارورڈ یونیورسٹی نے اسلام کی مقدس ترین کتاب کو انصاف پر مبنی سب سے بہترین کتاب نہیں البتہ یونیورسٹی نے تسلیم کیا ہیکہ قرآن مجید کی ایک چنندہ آیت کریمہ سے بڑھ کر کوئی چیز تاریخ انسانی میں انصاف کے تقاضہ کو اس سے بہتر بیان نہیں کرسکتی۔

سب سے پہلے ہم نے وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کے کیورڈس کی مدد سے گوگل سرچ کیا تو ہمیں مخلتف اوقات میں پوسٹ کئے گے اس سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹ اور اخباری مضامین ملے۔

سیاست ڈاٹ کام پر 15 جنوری 2020 کو شائع کردہ ایک مضمون ملا جس میں بتایا گیا ہیکہ، "ہارورڈ یونیورسٹی نے قرآن مجید نے اسکے الہامی کلمات، جوکہ مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق آخری وحی ہے، کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اسے اپنی آخری اور مکمل کتاب کے طور پر منتخب فرمایا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ کائنات کے خالق کی طرف سے نازل ہوئی ہے اور ہمیں زندگی گزارنے کے درست راستے کی رہنمائی فراہم کرتی ہے۔"

اس رپورٹ میں ہارورڈ یونیورسٹی کی عمارت میں دیوار پر آویزاں کی گئی سورۃ النسا کی آیت نمبر 135 کی تصویر شئیر کی گئی ہے۔ عربی میں آیت کا متن اس طرح ہے: " يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ كُونُوا۟ قَوَّٰمِينَ بِٱلْقِسْطِ شُهَدَآءَ لِلَّهِ وَلَوْ عَلَىٰٓ أَنفُسِكُمْ أَوِ ٱلْوَٰلِدَيْنِ وَٱلْأَقْرَبِينَ ۚ إِن يَكُنْ غَنِيًّا أَوْ فَقِيرًۭا فَٱللَّهُ أَوْلَىٰ بِهِمَا ۖ فَلَا تَتَّبِعُوا۟ ٱلْهَوَىٰٓ أَن تَعْدِلُوا۟ ۚ وَإِن تَلْوُۥٓا۟ أَوْ تُعْرِضُوا۟ فَإِنَّ ٱللَّهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرًۭا ۔۔۔ سورۃ النساء 135 ۔ " [ترجمہ: اے ایمان والو! عدل و انصاف پر مضبوطی سے جم جانے والے اور خوشنودی مولا کے لئے سچی گواہی دینے والے بن جاؤ گو وہ خود تمہارے اپنے خلاف ہو یا اپنے ماں باپ کے یا رشتہ داروں عزیزوں کے وہ شخص اگر امیر ہو تو اور فقیر ہو تو دونوں کے ساتھ اللہ کو زیادہ تعلق ہے اس لئے تم خواہش نفس کے پیچھے پڑ کر انصاف نہ چھوڑ دینا اور اگر تم نے کج بیانی یا پہلو تہی کی تو جان لو کہ جو کچھ تم کرو گے اللہ تعالٰی اس سے پوری طرح باخبر ہے ۔ ]


جب ہم نے اپنی تحقیق آگے بڑھائی تو ہمیں 'کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز [ CAIR ] کی ویب سائیٹ پر بھی اس بارے میں جانکاری ملی، تاہم اس رپورٹ کے ساتھ کوئی تاریخ شامل نہیں کی گئی ہے۔ "دنیا کے معتبر ترین اداروں میں سے ایک مانی جانے والی ہارورڈ لاء اسکول کے فیکلٹی لائبریری کے داخلی دروازے پر قرآنِ مجید کی ایک آیت آویزاں کی ہے، اور اس آیت کو تاریخ میں انصاف کے عظیم ترین اظہارات میں سے ایک قرار دیا ہے۔ "

رؤیا نیوز
نامی نیوز ویب سائیٹ نے ' ابو ظہبی کی ورلڈ مسلم کمیونٹیز کونسل' کے حوالے سے کہا ہیکہ امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی نے "عدل وانصاف سے متعلق قرآن مجید کی آیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہیکہ یہ آیت انصاف کے عظیم ترین اظہارات میں سے ایک ہے۔"


 تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ہارورڈ یونیورسٹی نے کب اور کہاں قران مجید کی آیت کریمہ کو آویزاں کیا ہے۔ اسلئے ہم نے مزید سرچ کیا تو ہمیں 'وے بیک مشین' نامی آرکائیو ویب سائیٹ پر ہاورڈ کے لاء اسکول کا 14 جنوری 2013 کو اپلوڈ کیا گیا ویب پیج ملا جس میں 'ورڈس آف جسٹس: ایان آرٹ انسٹالیشن' نامی آرٹ گیلری کے تحت عمارت کے واسرٹین ہال میں سورۃ النساء کی انصاف سے متعلق آیت کریمہ آویزاں کی گئی ہے۔

اس آرٹ گیلری میں قانون اور انصاف سے متعلق اقوال جمع کئے گئے ہیں۔


ہارورڈ یونیورسٹی کے مطابق، ورڈس آف جسٹس: ایکزہبیٹ " ایک مشترکہ کوشش تھی جس میں قانون کے شعبے سے وابستہ اساتذہ، عملہ اور طلباء شامل تھے۔ اس نمائش میں جملہ 33 اقوال ہیں جو 600 قبل مسیح سے لے کر موجودہ دور تک کے عرصے پر محیط ہیں۔" ان اقوال میں سورۃ النساء کی آیت کریمہ بھی شامل ہے۔

پس، تحقیق اور میڈیا رپورٹس سے واضح ہوگیا کہ ہارورڈ یونیورسٹی نے قرآن مجید کو نہیں بلکہ سورۃ النساء کی عدل و انصاف سے متعلق ایک آیت کریمہ کو انصاف کے عظیم ترین اظہارات میں شامل کیا گیا ہے۔ لہٰذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔
Claim :  امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی نے 'قرآنِ مجید' کو دنیا کی سب سے بہترین انصاف کی کتاب قرار دیا ہے
Claimed By :  Social media users
Fact Check :  Unknown
Tags:    

Similar News