فیکٹ چیک: ایزی جیٹ کی گلاسگو جانے والی پرواز میں ’ٹرمپ مر جائے‘ کا نعرہ لگانے والے ابھے نائیک کا ویڈیو فرقہ وارانہ بیانئے کے ساتھ وائرل
سوشل میڈیا پر گلاسگو جانے والی ایزی جیٹ کی پرواز کے دوران 'ٹرمپ تو مرجائے' کا نعرہ لگانے والے شخص کا ویڈیو 'جہادی' کے دعوے کے ستھ وائرل کیا جارہا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلا کہ نعرے بازی کرنے والے شخص کی شناخت بھارتی نژاد ابھئے نائیک کے طور پر کی گئی ہے
انڈیگو ایئرلائن نے ممبئی سے کولکتہ جانے والی پرواز میں ایک ساتھی مسافر کو تھپڑ مارنے والے شخص پر مستقبل میں ایئرلائن سے پرواز کرنے پر پابندی لگادی ہے۔ اس شخص پر الزام ہے انہوں نے پرواز کے دوران آسام کے ضلع کچار سے تعلق رکھنے والے ایک ساتھی مسافر کو تھپڑ مارا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، مذکورہ شخص کی شناخت حسین احمد مزمدار کے طور پر ہوئی ہے۔ حیسن ان کے خاندان نے الزام لگایا ہے کہ انہیں کولکتہ سے سلچر جانے والی کنیکٹنگ فلائٹ پکڑنی تھی، لیکن وہ وہاں کبھی نہیں پہنچے۔ گھر والوں کے مطابق، ساتھی مسافر کو تھپڑ مارنے کے واقعے کے بعد سے حسین لاپتہ بتائے جارہے ہیں۔
اس دوران، سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا جارہا ہے جس میں اسکاٹ لینڈ جانے والی پرواز کے دوران ایک شخص کو 'اللہ اکبر' اور انگریزی میں 'ٹرمپ کی موت' اور 'امریکہ تیرا خاتمہ ہو' جیسے نعرے بازی کرتے ہوئے دکھاکر یہ صارفین دعویٰ کررہے ہیں کہ لینڈنگ کے بعد سیکورٹی افسروں نے 'جہادی' مسافر کو گرفتار کرلیا۔
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کی جانچ پڑتال میں پایا کہ لندن کے لوٹان ائیر پورٹ سے اسکاٹ لینڈ کے گلاسگو شہر جانے والی 'ایزی جیٹ' فلائیٹ کے دوران 'اللہ اکبر' اور انگریزی میں 'ٹرمپ کی موت' اور 'امریکہ تیرا خاتمہ ہو' جیسے نعرے لگانے والا شخص کوئی مسلم نہیں بلکہ بھارت سے تعلق رکھنے والا ابھئے نائیک ہے۔
سب سے پہلے ہم نے موزوں کیورڈس کی مدد سے گوگل سرچ کیا تو ایکس پلیٹ فارم پر ہمیں شہری ہوابازی کی خبروں سے متعلق 'فلائیٹ موڈ' اکاونٹ پر ایک ٹوئیٹ ملی جس میں بتایا گیا ہیکہ یہ واقعہ 27 جون 2025 کا ہے۔ 41 سالہ 'ابھئے نائیک' نامی مسافر نے ایزی جیٹ طیارہ نمبر U2609 میں ٹائیلٹ سے نکلنے کے بعد مبینہ طور پر "میں اس طیارے کو بم سے اڑادوں گا"۔ "امریکہ کا خاتمہ ہو، ٹرمپ کو موت آئے" اور "اللہ اکبر" کے نعرے لگائے۔ گلاسگو ایئرپورٹ پر لینڈںگ کے بعد پولیس نے اس شخص کو گرفتار کرلیا۔
ایک اور ٹوئیٹ میں ایکس صارف 'تریور نیکوسیہ' نے 'بی بی سی نیوز' اور 'اسکائی نیوز' سے شکایت کی ہیکہ 27 جولائی کی صبح 'ایزی جیٹ' طیارے میں بم کی دھمکی کا واقعہ پیش آیا، اسکے پاس اس واقعہ کا پورا ویڈیو ہے تاہم ان میڈیا کے اداروں نے اس بارے میں کیوں کر رپورٹ نہیں کیا ہے۔
اس جانکاری کی مدد سے مزید گوگل سرچ کرنے پر ہمیں 'بی بی سی' کا مضمون ملا جس میں بتایا گیا ہیکہ 'ابھئے نائیک کو پیسلی شریف کورٹ میں پیش کیا گیا۔' رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہیکہ نائیک پر شخصی حملہ اور طیارے کی حفاظت کو خطرے میں ڈالنے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں اور اس کے خلاف دہشت گردی کا چارج نہیں لگایا گیا ہے۔
اس واقعے کو بھارت کے مختلف میڈیا ادارے جیسے این ڈی ٹی وی، انڈیا ٹوڈے نیوز24اور نیوز18 نے بھی رپورٹ کیا ہے۔
کون ہے ابھئے نائیک؟
'ہندوستان ٹائمز' نے 'ٹی ایم زی' کے حوالے سے بتایا ہیکہ 'ٹرمپ مرجائے' جیسے نعرے لگانے والے ابھئے نائیک نے دعویٰ کیا کہ وہ امریکی صدر کو پیغام دینا چاہتا تھا۔
ابھئے کی جناب سے دوران پرواز نعرے بازی سے مسافرین میں دہشت پھیلانے پر ایزی جیٹ کے طیارے کو گلاسگو ہوائی اڈے پر اتار دیا گیا۔ بھارتی نژاد ابھئے بیرڈفورڈ شائیرکے لوٹان کا شہری ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق، وہ اسکاٹ کا حالیہ دورہ کرنے والے امریکی صدر کو 'پیغام' دینا چاہ رہا تھا۔
جانچ پڑتال سے یہ بات واضح ہوگئی کہ گلاسگو جانے والی ایزی جیٹ پرواز کے دوران ٹرمپ مخالف نعرے لگانے والے شخص کی شناخت کوئی مسلم نہیں بلکہ بھارتی نژاد ابھئے نائیک کے طور پر کی گئی ہے۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ فرقہ وارانہ بیانیہ پر مبنی اور گمراہ کن پایا گیا۔