فیکٹ چیک: جھاڑیوں میں بے ہوش لڑکی کا ویڈیو جھارکھنڈ کا ریپ کیس نہیں، بلکہ فلم کی شوٹنگ کا منظر ہے
سوشل میڈیا پر جھارکھنڈ میں اجتماعی عصمت دری و قتل کا دعویٰ کرنے والا ویڈیو دراصل آسامی فلم 'لوجیگ' کی شوٹنگ کا منظر ہے۔ حالیہ دنوں میں جھارکھنڈ میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا
جون کے مہینے میں جھارکھنڈ کے گوڈہ ضلع میں ایک 17 سالہ قبائلی لڑکی کی مبینہ طور پر اجتماعی عصمت ریزی کی گئی۔ پولیس نے متاثرہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب لڑکی ایک شادی میں شرکت کے لئے کسی رشتہ دار کے گھر گئی تھی۔ جب وہ رفع حاجت کے لئے گھر سے باہر نکلی تو ایک شخص نے اسے پکڑا، اس کے منہ پر کپڑا باندھا اور اسے ایک ویران جگہ لے گیا، جہاں 10 افراد نے ملکر اس کے ساتھ زیادتی کی۔
یہ واقعہ سندر پہاڑی پولیس سٹیشن کے علاقے میں پیش آیا۔ حکام نے بتایا کہ جانچ کے بعد اب تک آٹھ ملزموں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اسی درمیان، سوشل میڈیا پر جھاڑیوں میں بے ہوشی کی حالت میں پائی گئی ایک لڑکی کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ " چھ لڑکوں نے جھارکھنڈ کی ایک لڑکی کی عزت لوٹی اور اسے قتل کرکے جھاڑیوں میں پھینک دیا۔"
اس ویڈیو میں پولیس حکام اور مجمع کےساتھ ساتھ جھاڑیوں کے بیچ زرد و سفید لباس میں بے ہوشی کی حالت میں پڑی ایک نوجوان لڑکی کو دکھایا گیا ہے۔
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل پوسٹ کی جانچ پڑتال میں جھارکھنڈ میں لڑکی کی عصمت ریزی و قتل کا دعویٰ جھوٹا پایا کیوں کہ وائرل ویڈیو دراصل 'لوجیگ' نامی ایک آسامی فلم کا سین ہے نہ کہ کوئی جائے واردات۔
سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس اخذ کئے اور پھر ایک ایک کرکے انہیں گوگل ریورس امیج سرچ ٹول کی مدد سے تلاش کیا تو ہمیں 'پرودیپ پانگینگ" نامی صارف کے انسٹاگرام اکاونٹ پر 14 مئی کو اپلوڈ کیا گیا اچھی کوالٹی کا ویڈیو ملا جس کے کیپشن میں یہ تحریر پائی گئی "لوجیگ بی ٹی ایس"۔
اس جانکاری کی مدد سے ہم نے فلم کا نام 'Lujeg' کے ہیاش ٹیاگ سے فیس بک پر سرچ کیا تو ہمیں نہ صرف وائرل ویڈیو کے حقیقی ویڈیو کلپس ملے بلکہ اس فلم کا پوسٹر اور دیگر جانکاری بھی ملی۔
پوسٹر میں فلم میں کام نے والے اداکاروں کے نام بھی شامل ہیں جن میں 'بیراز پیگو' بھی ایک ہیں، انہوں نے اپنے فیس بک اکاونٹ پر اس شوٹنگ کے ایک اور پہلو کا ویڈیو کلپ شئیر کیا ہے۔
بیراز کے یوٹیوب چینل پر بھی ہم اس نئی فلم کے مختلف BTS شاٹس دیکھ سکتے ہیں۔
وائرل ویڈیو میں 'لوجیگ' فلم کی اداکارہ 'ایمونی کامن' کو دکھایا گیا ہے۔ ان کے انسٹاگرام اور یوٹیوب پر بھی اکاونٹس ہیں۔ اس یوٹیوب ویڈیو میں ایمونی کو وائرل ویڈیو میں دکھائی فلم کی شوٹنگ کے لوکیشن سے بات کرتے ہوئے 4 منٹ کے بعد سے دیکھا جاسکتا ہے۔
تحقیق اور سوشل میڈیا پوسٹس سے واضح ہوگیا کہ وائرل ویڈیو میں دکھائے مناظر جھارکھنڈ میں مبینہ جائے واردات کے نہیں بلکہ آسام کی زبان میں بننے والی 'لوجیگ" فلم کی شوٹنگ کو ویڈیو کلپ ہے جسے فرضی دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل کیا جارہا ہے۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔