Fact Check: وائرل ویڈیو جس میں میونسپل میٹنگ میں ٹی ڈی پی اور جنا سینا قائدین کے درمیان لڑائی کا دعویٰ غلط ہے

ویڈیو اس دعویٰ کے ساتھ شیئر کیا ہے کہ، تلگو دیشم پارٹی اور جنا سیناپارٹی کے لیڈروں کے درمیان مارپیٹ ہورہی ہے۔

Update: 2023-10-14 05:30 GMT

ہندوستان میں عام انتخابات 2024 میں ہونے کی توقع ہے، جبکہ چند ریاستیں، بشمول دونوں تلگو ریاستوں میں پہلے ہی اسمبلی انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ تلنگانہ میں، اس سال 30 نومبر کو اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں، جب کہ پڑوسی ریاست آندھرا پردیش میں، عام اور اسمبلی دونوں انتخابات مئی 2024 میں ہوں گے۔

تلگو دیشم پارٹی کے رہنما این چندرابابو نائیڈو ابھی بھی راجمندری سینٹرل جیل میں ہیں، جنا سینا پارٹی کے سربراہ پون کلیان نے 2024 میں آندھرا پردیش اسمبلی کے آئندہ انتخابات کے لیے ٹی ڈی پی کے ساتھ انتخابی اتحاد کا اعلان کیا ہے۔ جن سینا پارٹی کے اس اعلان کے بعد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) سے علیحدگی کے بارے میں قیاس آرائیوں کو ہوا مل گئی ہے۔

سیاسی منظر نامے کی ان تمام تبدیلیوں کے درمیان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دو لیڈروں کے درمیان لڑائی کی ایک ویڈیو دو مختلف دعوؤں کے ساتھ گردش کر رہی ہے۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک لیڈر پیلے رنگ کی قمیض پہنے ہوئے ہے جبکہ دوسرا سفید شرٹ میں ملبوس ہے جو لڑائی میں شامل ہے۔

اس ویڈیو کو فیس بک صارفین نے اس دعویٰ کے ساتھ شیئر کیا ہے کہ، تلگو دیشم پارٹی اور جنا سیناپارٹی کے لیڈروں کے درمیان مارپیٹ ہورہی ہے۔

اس ویڈیو کا کیپشن اس طرح دیا گیا ہے: ’’ٹی ڈیپی اور جے ایس پی لیڈرس کے درمیان کاکی ناڈا میں بہت بڑی لڑائی۔‘‘

یہاں دیکھیں فیس بُک ریلس کی لنک۔

ایک اور ایکس (ٹوئٹر) یوزر نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ ٹی ڈی پی لیڈرس کی جانب سے جے ایس پی کے کونسلر کے ساتھ جھگڑے کا منظر ہے۔ یہ دعویٰ تلگو زبان میں اس طرح ہے: ’’ “జనసేన పార్టీ కౌన్సిలర్ ని బట్టలు చింపి కొట్టిన టీడీపీ కౌన్సెలర్... పాపం జెండా కూలీలు” #PoliticalBrokerPK #PackageStarPK #PawanKalyan ‘‘

جب اس کا ترجمہ کیا گیا تو یہ دعویٰ اس طرح ہے: ’’ ٹی ڈی پی لیڈروں نے جنا سینا پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایک کونسلر پر حملہ کیا اور ان کے کپڑے پھاڑ دیے… پرچم برداروں کے لیے معذرت‘‘

دریں اثنا، کچھ دوسرے صارفین نے اسی ویڈیو کو بالکل مختلف دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے کہ اس میں ٹی ڈی پی لیڈروں نے رشوت لینے والے YSRCP کونسلر کو مارا ہے، تلگو زبان میں یہ دعویٰ اس طرح ہے: ’’ “అవినీతికి పాల్పడినందుకు వైసీపీ కౌన్సిలర్ ను కుక్కని కొట్టినట్టు కొట్టిన టీడీపీ నాయకులు ‘‘

جب اس کا ترجمہ کیا گیا تو یہ دعویٰ اس طرح ہے: ’’ ٹی ڈی پی لیڈرس نے وائی ایس آر سی پی کونسلر کو کتوں کی طرح مارا۔‘‘

فیکٹ چیک:

یہ دعویٰ غلط ہے۔ اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھا پائی کرنے والے لیڈرس ایک ہی پارٹی ٹی ڈی پی کے ہی ہیں۔

جب ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کا استعمال کرتے ہوئے ویڈیو سے نکالے گئے کی فریموں کو تلاش کیا تو ہمیں 29 فروری 2016 کو ساکشی ٹی وی کے ذریعہ شائع کردہ ایک یوٹیوب ویڈیو ملا، جس کا عنوان تھا گنٹور ٹی ڈی پی سیاست: ٹی ڈی پی لیڈران میونسپل کارپوریشن میٹنگ میں تصادم اور لڑائی۔

Full View

اس بات سے اشارہ لیتے ہوئے، جب "گنٹور میں ٹی ڈی پی رہنماؤں کے درمیان تصادم" کے کی وورڈس کا استعمال کرتے ہوئے تلاش کیا گیا، تو ہمیں یکم مارچ 2016 کو دکن کرانیکل میں شائع ہونے والا ایک مضمون ملا۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ گمادی رمیش، وارڈ نمبر تین کے کونسلر، اور پاسوپولیتی تریمورتولو، 12 ویں وارڈ، کونسل کے دیگر منتخب نمائندوں کی موجودگی میں ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھاپائی کرنے لگے۔

یہ مسئلہ اس وقت شروع ہوا جب مسٹر رمیش اور مسٹر تریمورتولو میٹنگ کے منٹس کی تفصیلات درج کرنے پر اختلاف کر نے لگے۔ مسٹر رمیش نے کہا کہ کونسل میں زیر بحث ہر مسئلہ کو منٹس بک میں لکھا جانا چاہئے تاکہ چیزوں کو شفاف بنایا جا سکے جبکہ مسٹر تریمورتولو نے محسوس کیا کہ ہر معمولی مسئلہ کو کتاب میں لکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔

دونوں کے درمیان شدید زبانی بحث ہوئی اور اس کے بعد دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف غیر پارلیمانی زبان استعمال کی۔ چند منٹوں میں ہی غصہ بڑھ گیا اور مسٹر رمیش نے مسٹر تریمورتولو پر حملہ کر دیا اور بعد میں انہوں نے بھی ایسا ہی جواب دیا۔

وائرل ویڈیو کو اے این آئی نے 29 فروری 2016 کو بھی پوسٹ کیا تھا، جس کا عنوان تھا: ’’دیکھیں: گنٹور ضلع (آندھرا پردیش) کی تینالی میونسپلٹی میں تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے 2 کونسلروں کے درمیان تصادم۔‘‘

اس لیے وائرل ویڈیو میں ٹی ڈی پی اور جے ایس پی قائدین یا ٹی ڈی پی اور وائی ایس آر سی پی قائدین کے درمیان حالیہ لڑائی کو نہیں دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں 2016 میں ہونے والی میونسپل میٹنگ کے دوران ٹی ڈی پی کے ہی 2 لیڈروں کے درمیان جھگڑے کو دکھایا گیا ہے۔

Claim :  The video shows TDP leaders beating a councillor belonging to the Jana Sena party
Claimed By :  Social Media Users
Fact Check :  False
Tags:    

Similar News