فیکٹ چیک:اترپردیش میں اراضی معاملے میں پولیس کی مداخلت کا ویڈیو گمراہ کن دعوے کے وائرل
یوپی میں زمین کے تنازع پر پولیس اور گاوں والوں کے درمیان جھڑپ کا ویڈیو پولیس کی گاڑی سے خاتون کے ٹکرانے کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل کیا جارہا ہے۔
حالیہ دنوں میں اترپردیش کے پرتاب گڑھ کی رانی گنج تحصیل کے جریاری گاؤں میں اراضی کے معاملے کو لیکر ہونے والے تنازعے کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کی دو خواتین زخمی ہو گئیں، جبکہ دو گروہوں کے بیچ مارپیٹ میں ایک نوجوان لڑکی زخمی ہوئی۔ ایک فریق کی جانب سے پانچ راؤنڈ فائرنگ کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی۔
اطلاع ملنے پر رانی گنج تھانہ انچارج ارجن سنگھ، سی او رانی گنج ونئے پربھاکر ساہنی اور اے ایس پی ایسٹ زون شیلندر لال موقع پر پہنچے اور متاثرہ خاتون اور گاؤں والوں سے پوچھ گچھ کی۔ متاثرہ خاتون لکشمی ندھی کا الزام ہے کہ اس نے اپنی ماں کے نام زمین کا بیع نامہ (رجسٹری) اجئے کے گھر والوں سے کروایا تھا۔ بعد میں زمین کا تنازع عدالت میں پہنچ گیا۔ حکم امتناعی کے باوجود ملزم فریق زمین پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔
اس درمیان سوشل میڈیا پر اترپردیش کے ایک گاوں کا ویڈیو وائرل ہورہا ہے جس میں دو خواتین سمیت گاوں والے اور پولیس کے بیچ جھڑپ دکھاکر یہ دعویٰ کیا جارہا ہیکہ " مودی کے بھارت میں انسانی جان کی قدر کم ہو گئی ہے. کہ ایک خاتون پولیس کی گاڑی سے ٹکرانے کے بعد گر گئی لیکن پولیس نے مدد کرنے کے بجائے اس کے لواحقین کو گرفتار کر رہی ہے۔ اس کے اہل خانہ کی فریاد کو بھی نظر انداز کیا گیا اور ریسکیو ٹیم 112 نے بھی مدد سے انکار کر دیا۔"
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کی جانچ پڑتال کے دوران پایا کہ پرتاب گڑھ کے جریاری گاؤں میں اراضی کے معاملے کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ شئیر کیا جارہا ہے۔
سب سے پہلے ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ ٹول کی مدد سے وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس کو ایک ایک کرکے سرچ کیا تو ہمیں کچھ سوشل میڈیا لنکس ملے جن میں اس واقعے کی تفصیل بیان کی گئی تھی۔
'دیویا درشتی'نامی ایک ایکس صارف نے وائرل ویڈیو کو شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ دوسری فریق کی شکایت پر پولیس 'غریب برہمن کی بیٹی کو گاڑی میں جبرن بٹھاکر اپنا رعب دکھارہی ہے۔' ایکس یوزر نے کمنٹس میں امبیڈکر نگر کی پولیس اور انتظامیہ کو ٹیگ کرتے ہوئے ان سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لے۔
اسی طرح یوٹیوب پر ایک ویڈیو ملا جس میں اس معاملے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے بتایا گیا ہیکہ 'راجے سلطان پور علاقے کے سگہاپور گاؤں میں زمین کے تنازعے کی اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس کے ساتھ گاوں والوں کی جھڑپ دیکھی گئی۔ جھڑپ میں ایک خاتون بے ہوش ہوگئی تاہم پولیس نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی۔
اس جانکاری کی مدد سے جب ہم نے مزید سرچ کیا تو ہمیں TV9 بھارت ورش نیوز چینل کی رپورٹ ملی جس میں بتایا گیا کہ 'سگہاپور گاؤں میں دو گروہوں کے بیچ زمین کا تنازع چل رہا تھا۔ ایک گروہ کی جانب سے متنازعہ اراضی تعمیری کام شروع کرنے پر دوسرے گروہ نے شکایت کی جس کے بعد پولیس عملے نے گاوں پہنچ کر دو افراد کو گرفتار کیا تو ان کے گھروالے اور مقامی باشندوں نے پولیس کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔
معروف ہندی نیوز پورٹل 'امر اجالا' میں بھی اس جھڑپ کو رپورٹ کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، "سگہاپور گاؤں کا بانشدہ رادھے شیام مشرا اور اسی گاؤں کی شانتی دیوی مشرا کے درمیان زمین کا تنازع چل رہا ہے۔ جمعہ کے روز متنازع زمین پر شانتی دیوی کا فریق تعمیراتی کام کروا رہا تھا۔ اسی بات پر دونوں فریقوں کے درمیان جھگڑا شروع ہو گیا۔ معاملے کی شکایت پر پہنچی ڈائل 112 کی ٹیم کے سامنے ہی دونوں فریق ہاتھاپائی کرنے لگے۔ تنازع بڑھتا دیکھ کر پی آر وی پولیس نے تھانے کو اطلاع دی۔ تھانہ انچارج وجے پرتاپ تیواری پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچے اور شانتی دیوی فریق کے لوگوں کو اپنے ساتھ لے جانے کی کوشش کی۔ اس پر وہاں موجود خواتین تھانہ انچارج اور دیگر پولیس عملے پر حملہ کرنا شروع کردیا۔ پولیس اہلکار حملہ آور خواتین سے کسی طرح جان چھڑا کر واپس لوٹے۔"
اس معاملے کے منظرعام پر آنے کے بعد ضلع امبیڈکر نگر کی پولیس نے آفیشئیل ایکس اکاونٹ پرایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایسٹ) شیام دیو کا بیان شئیر کیا ہے۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ تھانہ راجے سلطان پور کے سگہاپور گاؤں میں ایک دیرینہ اراضی کے تنازع میں جھڑپ کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو افراد کو حراست میں لیا ہے۔
تحقیق اور میڈیا رپورٹس کی روشنی میں یہ واضح ہوگیا کہ وائرل ویڈیو میں اراضی معاملے میں جھڑپ کے بعد ایک گروہ کی خواتین کو پولیس کی جانب سے کارروائی میں رخنہ اندازی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور اسی جھڑپ کے دوران ایک خاتون بے ہوش ہوگئی۔ 'پولیس کی گاڑی سے خاتون کے ٹکرانے کے بعد اسکے لواحقین کی گرفتاری' کا دعویٰ گمراہ کن پایا۔