فیکٹ چیک: ویلوگو اخبار کے مبینہ تراشے میں نوین یادو کی 10 کروڑ روپئے کی دھمکی کی فرضی خبر وائرل
وائرل پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ نوین یادو نے فلم پروڈیوسروں سے 10 کروڑ روپئے طلب کئے لیکن تحقیق سے معلوم ہوا کہ یہ دعویٰ من گھڑت ہے اور معروف تلگو اخبار کے نام سے منسوب وائرل تراشہ بھی فرضی پایا گیا۔
جوبلی ہلز اسمبلی حلقے کے ضمنی انتخاب کی مہم 9 نومبر کی شام 5 بجے اختتام پذیر ہوئی۔ 11 نومبر کو رائے دہی مقرر ہے، جبکہ ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو کی جائیگی۔ بی آر ایس کے ایم ایل اے ماگنٹی گوپی ناتھ کے جون گذرجانے کے باعث الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ ضمنی انتخاب کرایا جارہا ہے۔ بی جے پی نے لنکالہ دیپک ریڈی کو امیدوار نامزد کیا ہے، جبکہ بی آر ایس کی امیدوار گوپی ناتھ کی بیوہ سنیتا ہیں۔ برسراقتدار کانگریس نے نوین یادو کو ٹکٹ دیا ہے، جنہیں اسدالدین اویسی کی قیادت والی اے آئی ایم آئی ایم کی حمایت بھی حاصل ہے۔
یہ ضمنی انتخاب سیاسی طور پر خاصی اہمیت اختیار کر گیا ہے، کیونکہ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے کئی دنوں تک خود حلقے میں کانگریس کی مہم کی قیادت کی، جو کہ کسی وزیر اعلیٰ کی جانب سے ضمنی انتخاب میں ایک غیر معمولی اقدام ہے۔ دوسری جانب، دیگر بڑی جماعتوں کے سینئر رہنماوں نے بھی انتخابی مہم میں سرگرمی دکھائی۔ مرکزی وزیر جی کشن ریڈی، مملکتی وزیر بنڈی سنجے کمار، اور بی آر ایس کے سینئر رہنما کے ٹی راما راؤ نے اپنے اپنے امیدواروں کی حمایت میں روزانہ پیدل مارچ، روڈ شوز اور کارنر میٹنگیں کیں۔
اس بیچ، سوشل میڈیا پر تلگو اخبار 'ویلوگو' کا مبینہ تراشہ جس میں بتایا گیا ہیکہ "جوبلی ہلز انتخابابی مہم کے اخراجات کیلئے کانگریس امیدوار نوین یادونے تین فلم پروڈیوسروں کو 10 کروڑ روپے دینے کی دھمکی دی ہے۔" اس مبینہ اخباری تراشے کے حاشیہ پر 27 اکتوبر 2025 اورhttps://epaper velugu.com درج ہے۔
اس وائرل پوسٹ کے ساتھ شئیر کئے گئے کیپشن کی تحریر ہے، "10 کروڑ روپئ دینے ہوں گے..! جوبلی ہلز انتخابی اخراجات کے لیے نوین یادو نے تین فلمی پروڈیوسروں کو دھمکایا۔ پروڈیوسروں نے واضح کردیا کہ انکے پاس اتنی قطیر رقم نہیں ہے، لیکن نوین یادو نے ایک نہ ماننی۔ جب یہ تنازعہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کے پاس پہنچا تو انہوں نے 7 کروڑ روپئے دینے کی تجویز دی۔"
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور اسکرین شاٹ نیچے ملاحظہ کریں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کی جانچ پڑتال میں پایا کہ کانگریسی امیدوار کی جانب منسوب کی گئی انتخابی اخراجات کیلئے فلم پروڈیوسروں کو عطیہ دینے کی مانگ کی خبر فرضی پائی گئی۔
کسی بھی الیکشن کے دوران ایک بڑی پارٹی کے امیدوار کی جانب سے ایسی کسی دھمکی کی خبر قومی خبروں کی زینت بن جاتی ہے اور تمام چھوٹے بڑے میڈیا اداروں کے اخبارات اور ٹی وی نیوز میں اس پر خوب لکھا اور نشر کیا جاتا ہے۔ لیکن ہمیں میڈیا میں کانگریسی امیدوار نوین یادو کی جانب منسوب کردہ اس دعوے سے متعلق کوئی خبر نہیں ملی۔
پھر ہم نے وائرل پوسٹ کا بغور مشاہدہ کیا تو پتہ چلا کہ اس خبر کی ڈیٹ لائین V6 ویلوگو اخبار سے قدرے مختلف ہے۔ اخبار کی ڈیٹ لائین اس طرح ہوتی ہے، "حیدرآباد، ویلوگو" جبکہ وائرل تراشہ میں "حیدرآباد، وارتا ویلوگو" پایا گیا۔ ساتھ ہی وائرل تراشہ میں تلگو اخبار کی آئی ڈی کے ساتھ جامنی رنگ میں ای-پیپر کا ویب سائیٹ لنک ہمیں تلگو اخبار 'ویلوگو' میں دیکھنے کو نہیں ملا۔ ساتھ ہی وائرل تراشہ میں بڑی چالاکی کے ساتھ یو آر ایل لنک [ https://epaper.v6velugu.com ] میں میڈیا ادارے کا نام V6 حذف کردیا گیا ہے۔
یہاں وائرل پوسٹ کے تراشے اور حقیقی تلگو اخبار V6ویلوگو کی خبر کا موازنہ کیا جاسکتا ہے۔
وائرل تراشے میں بتایا گیا ہیکہ نوین یادو کی طرف منسوب کردہ خبر تلگو اخبار کے 27 اکتوبر 2025 کے ای پیپر ایڈیشن میں شائع ہوئی ہے۔ لیکن جب ہم نے اس دن کے ای-پیپر کا مطالعہ کیا تو ہمیں ایسی کوئی خبر نہیں ملی۔
پھر ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ تلگو اخبار V6 ویلوگو کے نام سے فرضی اخباری تراشے کےوائرل ہونے پر انتظامیہ نے کیا کوئی ردعمل دیا ہے۔ گوگل سرچ کرنے پر ہمیں اخبار کے ای-پیپر کے ساتھ ساتھ اسکے سوشل میڈیا چینلوں پر وضاحتی بیان ملا جس میں V6 ویلوگو اخبار کے انتظامیہ نے اسکے نام سے سوشل میڈیا پر شئیر کی جارہی فرضی خبروں کی تردید کی اور ساتھ ہی یہ بھی اطلاع دی کہ انکے اخبار کے نام سے من گھڑت اخباری تراشے بناکر انہیں سوشل میڈیا پر پھیلانے والوں کے خلاف حیدرآباد سٹی پولیس کمیشنر وی سی سجنار اور سٹی سائبر کرائم پولیس سے درخواست کی گئی ہیکہ وہ خاطیوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے۔ انتظامیہ کا بیان یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔
تحقیق سے پتہ چلا کہ وائرل پوسٹ میں تلگو اخبار کے حوالے سے شائع کانگریس امیدوار نوین یادو کی جانب منسوب کی گئی انتخابی اخراجات کیلئے فلم پروڈیوسروں کو عطیہ دینے کی مانگ کی مبینہ خبر فرضی پائی گئی۔ نہ تو کانگریسی امیدوار نے ایسا کوئی مطالبہ کیا اور نہ ہی تلگو اخبار نے ایسی کوئی خبر شائع کی۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ فرضی پایا گیا۔