Fact Check: مالدیپ میں مودی مخالف مظاہروں کا بھارت کے ساتھ تازہ سفارتی تنازعہ سے کوئی تعلق نہیں

مالدیپ کے وزراء کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ لکشدیپ پر تنقید کی وجہ سے پیدا ہونے والے سفارتی تنازعہ کے بیچ مالدیپ میں بھارت مخالف مظاہروں کے پرانے ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگے ہیں

Update: 2024-01-26 07:30 GMT


ان دنوں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر چند دعوے شئِر کئے جارہے ہیں کہ مالدیپ میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف مظاہرے کئے جارہے ہیں۔ Telugupost نے ان دعووں کے حقائق کی جانچ کرنے اور تنازعہ سے متعلق واقعات کی سچائی بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔
مالدیپ کے سیاست دانوں بشمول وزیر مریم شیونا کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے لکشدیپ کے حالیہ دورے کا مذاق اڑائے جانے پر دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تنازع پیدا ہوگیا ہے۔ مالدیپ میں یوتھ ایمپاورمنٹ کی نائب وزیر شیونا نے X (سابقہ ٹویٹر) پر اپنی ٹوئیٹ میں وزیر اعظم مودی کو 'جوکر' اور 'اسرائیل کی کٹھ پتلی' قرار دیا تھا۔ ایکس صارفین کی جانب سے شدید ردعمل کے بعد مائیکرو بلاگنگ سائٹ کے انتظامیہ نے انکی متنازعہ ٹویئیٹ کے پوسٹس کو اپنے پلیٹ فارم سے حذف کردیا ہے۔
مالدیپ کے ایک اور رہنما اور پروگریسو پارٹی آف مالدیپ سینیٹ کے رکن زاہد رمیز نے لکشدیپ جزیرے کے ساحلوں کا مذاق اڑاتے ہوئے تبصرہ کیا اور اس بارے میں شکوک و شبہات پیدا کرتے ہوئے کہا کہ کیا بھارت کے مرکزی زیر انتظام علاقے کی طرف سے لکشدیپ میں فراہم کی جانے والی خدمات کا موازنہ مالدیپ میں دستیاب خدمات سے کیا جاسکتا ہے۔ "یہ ایک اچحا اقدام ہے. تاہم، ہمارے ساتھ مقابلہ کرنے کا خیال گمراہ کن ہے. وہ ہماری طرح عمدہ خدمت کیسے فراہم کرسکتے ہیں؟ وہ اپنا جزیرہ اتنا پاک وصاف کیسے رکھ سکتے ہیں؟ کمروں میں مستقل بدبو سے سیاحت پر اثر پڑیگا۔" رمیز نے ایکس پر اپنے تنقیدی پوسٹ میں یہ باتیں لکھی تھیں۔ انکے اس بیان پر بڑے پیمانے پر برہمی ظاہر کی گئی اور کئی سوشل میڈیا پوسٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارت کے برہم سیاحوں نے 8000 سے زیادہ ہوٹلوں کی بکنگ کے ساتھ ساتھ مالدیپ جانے والی 2500 پروازوں کے ٹکٹ بھی منسوخ کردیے۔
بھارت اور مالدیپ کے درمیان سفارتی تناؤ اور بھارت کے ایک بڑے ٹراویل پورٹل پر مالدیپ کے پروازوں کی بکنگ کی بڑے پیمانے پرمعطلی سے جزیرہ نما ملک کے ٹور آپریٹرز کو مالی خسارے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
مالدیپ ایسوسی ایشن آف ٹراویل ایجنٹس اینڈ ٹور آپریٹرز (MATATO) ، ٹراویل ایجنٹس کے ایک فورم نے اس بات پر زور دیتے ہوئَے کہا ہیکہ مالدیپ میں سیاحت کی کامیابی کے لئے بھارتی مارکیٹ کافی اہم ہے۔ سوشل میڈیا پر مالدیپ ک خلاف تنقیدوں کی پوچھار کو دیکھتے ہوئے بالی ووڈ اور ٹالی وڈ کی مشہور شخصیات نے بھی مالدیپ کا اپنا دورہ منسوخ کردیا ہے۔ ٹالی ووڈ کے سینئراداکار ناگارجن نے بھِی اپنا مالدیپ کا دورہ منسوخ کردیا ہے اور بتایا جارہا ہیکہ اگلے ہفتے وہ لکشدیپ جانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

فیکٹ چیک:

مختلف ذرائع اور رپورٹس کے محتاط مشاہدے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ نریندر مودی کے دورہ مالدیپ کے دوران ان کے خلاف مظاہروں کے دعوے کو قابل اعتماد شواہد سے ثابت نہیں کیا جا سکتا ہے۔ مالدیپ کے دورے کے دوران بھارتی وزیر اعظم کے خلاف کسی بھی منظم احتجاج یا مظاہرے کی تصدیق کرنے والی کوئی مصدقہ معلومات یا معتبر ذرائع نہیں پائے گئے۔
اس ضمن میں ہمیں ایکس صارف @RazzanMDV کی طرف سے 29 جون، 2023 کو انڈیا آؤٹ موومنٹ کے تعلق سے پوسٹ کردہ ایک ویڈیو ملا۔
ABP لائیو کی ایک رپورٹ میں جون 2023 میں ایکس پر کئے گئے ایک پوسٹ کا حوالہ دیا گیا تھا ، جس میں 23 سیکنڈ کا ایک ویڈیو شامل تھا۔ اس پوسٹ کے کیپشن "#IndiaOut" کا ہیش ٹیگ شامل کیا گیا تھا۔ یہ ویڈیو، وائرل فوٹیج میں تقریبا 53 سیکنڈ سے شروع ہونے والے مناظر سے بالکل مطابقت رکھتا ہے۔
ویڈیو میں مودی ماسک پہنے ہوئے تین افراد، جن میں سے ایک نے چپلوں کا ہار پہنا ہوا ہے، سبز اور سرخ جھنڈے لہراتے ہوئے مظاہرین کے ایک گروپ کی قیادت کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، ایک فریم میں سیاہ لباس میں ایک آدمی. ٹی شرٹ اور نیلی جینز پہنے دیکھا جا سکتا ہے۔ جولائی 2023 میں پوسٹ کردہ یوٹیوب ویڈیو میں وائرل ویڈیو کے مناظر دکھائے گئے تھے، جس میں بتایا گیا تھا کہ مالدیپ کی حکومت نے عید الاضحی کے دوران ملک کی حزب اختلاف کی طرف سے "انڈیا آؤٹ" مہم کے بعد ڈیامیج کنٹرول ایکسرسائیز کا آغاز کیا تھا۔

نتیجہ:

دستیاب ثبوتوں کی بنیاد پرہمیں مالدیپ میں نریندر مودی کے خلاف مظاہروں کی تصدیق کرنے والی کوئی مصدقہ اطلاع نہیں ملی۔ عوام کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر جانکاری ک پوسٹ شئیر کرتے وقت احتیاط سے کام لیں اور اسے شئِر کرنے سے پہلے پوسٹ میں دی گئی جانکاری کا تنقیدی جائزہ لیں۔
جھوٹے دعوے غلط معلومات کے پھیلاؤ میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں اور خبروں کے ذرائع کی ساکھ کو کمزور کرسکتے ہیں۔ اس معاملے میں مالدیپ میں نریندر مودی کے خلاف احتجاج کے بیانیے قابل اعتبار نہیں ہیں اور قابل اعتماد ذرائع سے تصدیق ہونے تک اس قسم کی جانکاری مشکوک سمجھی جائیگی۔
Claim :  Anti-Modi protests erupt in Maldives
Claimed By :  Twitter users
Fact Check :  Misleading
Tags:    

Similar News