فیکٹ چیک: گجرات میں سابر ڈیری کے خلاف مویشی پالنے والوں کے احتجاج کا ویڈیو گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل

یہ ویڈیو جئے پور کا نہیں بلکہ گجرات کے سابر ڈیری کے خلاف کسانوں کے احتجاج کا ہے، جسے سوشل میڈیا پر گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا۔

Update: 2025-07-22 06:00 GMT

بھارت اور امریکہ کے درمیان ایک اہم تجارتی معاہدے پر مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ بات چیت اگست کے دوسرے ہفتے میں واشنگٹن سے ایک وفد کے دہلی کے دورے کے دوران دوبارہ شروع ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔

بھارت کی جانب سے زرعی شعبہ بالخصوص ڈیری سیکٹر، میں امریکی رسائی کے مطالبے پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے اس معاملے میں لچک دکھانے سے انکار کر دیا اور مانا جارہا ہیکہ نئی دہلی کا یہی موقف مذاکرات کی ناکامی کی بڑی وجہ بنی۔

دونوں ممالک ستمبر یا اکتوبر تک ایک جامع دوطرفہ تجارتی معاہدہ (BTA) کو حتمی شکل دینے کی کوشش کرہے ہیں۔ بھارت-امریکہ تجارتی مذاکرات کا مقصد ایک معاہدہ طئے کرنا اور 2030 تک دوطرفہ تجارت کو 500 ارب ڈالر تک وسعت دینا ہے۔ یاد رہے کہ بھارت میں ڈیری سیکٹر 80 ملین سے زائد افراد کو روزگار فراہم کرتا ہے اور ان میں اکثر چھوٹے کسان شامل ہیں۔

اسی درمیان، سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل کیا جارہا ہے جس میں بیچ سڑک ایک ویان سے کچھ لوگوں کو دودھ سے بھرے کیانوں کو سڑک پر دودھ انڈیلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین اس ویڈیو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کررہے ہیں کہ 'جئے پور' میں کچھ کسان سڑک پر دودھ بہاکر اپنا احتجاج درج کروارہے ہیں۔

وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔

وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔


Full View

فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کی جانچ پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو راجستھان کے 'جئَے پور' کی نہیں بلکہ 'گجرات' کی ہے، اس ویڈیو کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ شئیر کیا جارہا ہے۔

جانچ پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے ہم نے وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس کو گوگل ریورس امیج سرچ ٹول کی مدد سے تلاش کیا تو ہمیں 'بھارت رفتار' نامی ایک یوٹیوب چینل پر 20 جولائِی کو اپلوڈ کیا ہوا ایک ویڈیو ملا۔ وائرل ویڈیو سے میل کھاتے اس ویڈیو میں شامل اوور لے متن میں بتایا گیا ہیکہ "گجرات میں سڑک پر بہایا گیا سینکڑوں لیٹر دودھ"۔

Full View

دوران تحقیق ہمیں ایک اور ویڈیو ملا جس میں اس واقعے کے مختلف مناظر دکھائے گئے ہیں۔ اس طرح کچھ لوگوں کو بیچ سڑک پر گاڑی روک کر کیانوں سے دودھ بہانے سے ٹرافیک جمع ہوگئی ہے اور گاڑیوں کی نمبر پلیٹ سے پتہ چلتا ہیکہ یہ واقعہ گجرات کے کسی علاقہ میں پیش آیا ہے۔ ساتھ وائرل ویڈیو اور اس ویڈیو میں بائیں بازو لگی ہورڈنگ پر گجراتی زبان میں تحریر اور گجرات کے وزیر اعلیِٰ بھوپیندر پٹیل نظر آرہے ہیں۔ اس ویڈیو میں شامل تفصیل میں بتایا گیا ہیکہ یہ واقعہ 'سابر ڈیری آںدولن' کا حصہ ہے۔

اس جانکاری کی مدد سے جب ہم نے اپنی تحقیق آگے بڑھائی تو ہمیں ایک 'سرج جی نائیک' نامی ایک ایکس صارف، جن کے بائیو کے مطابق وہ 'انڈین نیشنل کانگریس سے وابستہ 'سیو دل' کے سوشل میڈِیا کے نیشنل کوآرڈنیٹر ہیں' کا ٹوئیٹ ملا جس میں انہوں نے وائرل ویڈیو کو شامل کرتے ہوئے لکھا کہ " یہ ویڈیو بنس کانٹھا، گجرات کا ہے۔ مودی حکومت کی جانب سے کسانوں کو اپنے دودھ کی مناسب قیمت نہ ملنے کی وجہ سے وہ سڑکوں پر اپنا دودھ بہا کر احتجاج کررہے ہیں۔"

مقامی میڈیا میں اس معاملے کو خوب کوریج دیا جارہا ہے۔ 'احمدآباد میرر' نامی انگریزی نیوز پورٹل میں 18 جولائی کو شائع شدہ ایک خبر کے مطابق، "سبر کانٹھا اور اراولی اضلاع میں "دودھ کی قیمتوں میں غیرمناسب فرق کے خلاف احتجاج ہنگامے کی صورت اختیار کر گیا اور مویشی پالنے والوں کی سابر ڈیری کے باہر پولیس سے جھڑپ ہو گئی۔"

میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہیکہ کسانوں کا احتجاج مسلسل تیسرے دن بھی جاری رہا۔ اس سے قبل ایک احتجاج کے دوران ایک کسان کی موت ہوگئی تھی جس کے بعد سابق ایم ایل اے جشو بھائی پٹیل سمیت 74 لیڈروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، جبکہ 1,000 سے زائد نامعلوم مظاہرین کے خلاف بھی مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ سابر ڈیری پر الزام ہیکہ دودھ سپلائی کرنے والے کسانوں میں منافع کی غیر منصفانہ تقسیم کی گئی ہے۔


خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی نے بھی اس احتجاج اور پولیس کارروائی کو یہاں رپورٹ کیا ہے۔

ای ٹی وی گجراتی اور ٹی وی9 گجراتی کے مطابق، سبرکانٹھا کی سیشن عدالت نے 21 جولائی کو سبر ڈیری کے باہر 14 جولائی کو احتجاج کرنے پر تحویل میں لئے گئے مویشی پالنے والے47 کسانوں میں سے 41 کو غیر مشروط ضمانت پر رہا کردیا۔

ای ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، بونس کی مناسب تقسیم کا مطالبہ کرتے ہوئے سبرکانٹھا اور اراولی اضلاع کے ساڑھے تین لاکھ سے زائد مویشی پالنے والے کسانوں نے سبر ڈیری کا گھیراو کرکے پرزور احتجاج کیا تھا۔ چند لوگوں کی جانب سے سنگباری کے بعد، پولیس نے آنسو گیس کی شلباری کرکے حالات پر قابو پایا تھا۔

جانچ پڑتال اور میڈیا رپورٹس کی روشنی میں وائرل ویڈیو میں سڑک پر دودھ انڈیلنا کا واقعہ 'جئے پور' کا نہیں بلکہ گجرات کی سبرڈیری کے خلاف بونس کی غیر مناسب تقسیم پر مویشی پالنے والے کسانوں کی برہمی ہے۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔

Claim :  سڑک پر دودھ ضائع کرنے کا یہ ویڈیو راجستھان کے جئے پور کا ہے
Claimed By :  Social media users
Fact Check :  Unknown
Tags:    

Similar News