فیکٹ چیک: ٹرکیش ٹیکنک کی جانب سے ایئر انڈیا کے تباہ شدہ بوئنگ 787 کی مرمت کا فرضی دعویٰ

سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ احمد آباد میں حادثے کا شکار ہونے والے ایئر انڈیا کے بوئنگ 787 طیارے کی مرمت ٹرکیش ٹیکنک نے کی تھی۔ تحقیق سے یہ دعویٰ جھوٹا ثابت ہوا۔

Update: 2025-06-16 12:49 GMT

احمدآباد میں لندن جانے والے ایئر انڈیا طیارے کے افسوس ناک حادثے سے دو ہفتے قبل میڈیا میں ایک خبر آئی تھی کہ ائیر انڈیا کے انتظامیہ ٹرکیش ٹیکنک، جو کہ ایک عالمی سطح پر معروف ہوا بازی کی سروس فراہم کرنے والی کمپنی ہے، سے اپنا معاہدہ ختم کرنے پر غور کر رہی ہے تاکہ "عوامی جذبات" کا احترام کیا جا سکے۔

حالیہ دنوں میں آپریشن سندور کے تحت بھارتی فوج نے پڑوسی ملک میں دہشت گردی کے کیمپوں کو تہس نہس کیا تھا جس کے بعد ترکیہ حکومت نے پاکستان کی حمایت کی تھی اور بھارتی فوج کی کارروائی کی مذمت کی تھی۔

اس سے قبل، ہوا بازی کی سیکیورٹی کے نگراں ادارے بی سی اے ایس (BCAS) نے ہند۔پاک کے بیچ کشیدگی اور ترکیہ حکومت کے سیاسی مؤقف کی وجہ سے "قومی سلامتی کے مفاد" میں ایک اور ترکیہ کمپنی جلبی ایئرپورٹ سروسز انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کو دی گئی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی تھی۔

اس درمیان کئی پوسٹس سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کئے جارہے جن میں لگ بھگ ایسا ہی دعویٰ کیا گیا ہے کہ " احمدآباد میں حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کی مین ٹیننس ٹرکیش ٹیکنک نے کی تھی،اور 787 بوئینگ ڈریم لائنر طیارہ کا حادثہ مسلم ملک ترکیہ کی جانب سے دہشت گرد حملہ بھی ہوسکتا ہے۔"

طیارہ حادثے کے بعد یوگا گرو بابا رام دیو نے اے این آئی کو اپنا ردعمل دیتے ہوئے اس حادثے میں ممکنہ 'غیر ملکی سازش' کا شبہ ظاہر کیا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ اس میں ایک ترکیہ کی مینٹیننس ایجنسی ملوث ہو سکتی ہے، جس کا معاہدہ گزشتہ ماہ بھارتی ہوائی اڈوں کے ساتھ منسوخ کر دیا گیا تھا۔

وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔

وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔





فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کی جانچ پڑتال کے بعد پایا کہ ٹرکیش ٹیکنیک کی جانب سے ائیر انڈیا کے مسافر بردار طیار بوئنگ 787 کے مین ٹیننس کا وائرل دعویٰ فرضی پایا گیا۔

وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کی جانچ پڑتال سے پہلے ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آخر ٹرکیش ٹکنیک کمپنی اور ائیر انڈیا کے درمیان کیا معاہدہ ہوا تھا۔ موزوں کیورڈس کی مدد سے گوگل سرچ کرنے پر ہمیں 'ٹائمس ائیرواسپیس' نامی ایک ویب سائیٹ پر 11 فروری 2025 کا مضمون ملا جس میں ائیر انڈیا کے منیجنگ ڈائیریکٹر آلوک سنگھ کا ترکیہ کی ہوابازی کمپنی سے اشتراکیت کا بیان شامل کیا گیا ہے۔


" ہمیں خوشی ہیکہ ہمارے B737-8 اور B737-10 طیاروں کے پرزہ جات کے سپورٹ اور سولیوشن سروس کے لئے ہم نے ٹرکیش ٹیکنک کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ یہ تعاون ایئرلائن کے تیزی سے بڑھتے ہوئے B737 طیاروں کے بیڑے کے لیے ہماری مرمت اور دیکھ بھال کی صلاحیتوں کو مزید مضبوط کرے گا اور طیاروں کی پروازوں کے لیے پرزہ جات کی دستیابی اور قابل اعتماد ہونے میں اضافہ کرے گا۔"

پھر ہم نے اس دعوے کی تحقیق کیلئے گوگل سرچ کی مدد لی تو ہمیں کئی ایک اخباری مضامین اور اے این آئی کا ایک ٹوئیٹ ملا۔ خبر رساں ایجنسی نے ترکیہ جمہوریہ کے ڈائریکٹوریٹ آف کمیونی کیشنس سینٹر فار کاؤنٹرنگ ڈس انفارمیشن کی ترکی زبان کے ٹوئیٹ کو دوبارہ شئیر کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ حکومت نے ایئر انڈیا کے مسافر طیارے کے حادثے کے بعد ٹرکیش ٹیکنک کی جانب سے بوئنگ 8-787 طیارے کی دیکھ بھال کی خبروں پر وضاحت جاری کی ہے۔

ترکیہ کے بیان کا ترجمہ: " ائیر انڈیا کے مسافر طیارے کے ٹیک آف کے دوران حادثے کے بعد یہ دعویٰ کہ ٹرکیش ٹیکنک نے بوئنگ 8-787 مسافر طیارے کی مرمت کی تھی، غلط ہے۔ "

ائیر انڈیا اور ٹرکیش ٹیکنک کے درمیان 2024 اور 2025 میں کیے گئے معاہدوں کے تحت مرمتی خدمات صرف B777 قسم کے وائیڈ باڈی طیاروں کے لیے فراہم کی جاتی ہیں۔ حادثے کا شکار ہونے والا بوئنگ 8-787 ڈریم لائنر اس معاہدے کے دائرے میں نہیں آتا۔ ابھی تک، ٹرکیش ٹیکنک نے اس طرز کے کسی بھی ائیر انڈیا طیارے کی مرمت نہیں کی ہے۔"

تحقیق کے دوران یہ بات بھی پتہ چلی کہ ناگپور میں قائم [ AIESL ] حکومت کے زیرِ انتظام پبلک سیکٹر ادارہ جو وزارتِ شہری ہوا بازی کے تحت کام کرتا ہے، نے جون 2023 میں VT-ANB [حادثے کا شکار بوئینگ طیارہ کا رجسٹریشن نمبر] کی "سی چیکس" یعنی مکمل جانچ کی تھی، اور اسی نوعیت کی اگلی طے شدہ جانچ رواں سال دسمبر میں ہونی تھی۔


"حکام نے بتایا کہ تقریباً 12 سال پرانے اس طیارے کے دائیں طرف کے انجن کی اوور ہالنگ کی گئی اور اسے مارچ 2025 میں زیر استعمال لایا گیا، جبکہ بائیں طرف کے انجن کا معائنہ اپریل 2025 میں انجن بنانے والی کمپنی کے طریقۂ کار کے مطابق کیا گیا۔"


تحقیق اور میڈیا رپورٹس کی روشنی میں یہ واضح ہوگیا کہ ٹرکیش ٹیکنیک نامی ایم آر او خدمات کی کمپنی نے ائیر انڈیا کے دوسری سیریز کے بوئینگ طیاروں کی مین ٹیننس کی ہے نہ کہ بوئنگ 787 طیارے کی جو چند روز پہلے احمد آباد سے لندن کیلئے پرواز کے چند لمحوں بعد میڈیکل کالج کی عمارت پر گرکر تباہ ہو گیا۔ لہذا وائرل ویڈیو میں کیا گیا دعویٰ فرضی پایا گیا۔

Claim :  احمد آباد میں ایئر انڈیا کا حادثے کا شکار بوئنگ 787 ڈریم لائنر طیارے کی مینٹیننس ٹرکیش ٹیکنک نے کی تھی
Claimed By :  Social media users
Fact Check :  Unknown
Tags:    

Similar News