فیکٹ چیک: روہت ویمولا کی والدہ کو مودی کے خلاف مہم چلانے پر 20 لاکھ کی رقم کی عدم ادائیگی کا گمراہ کن دعویٰ دوبارہ وائرل

مسلم لیگ نے روہت ویمولا کی والدہ رادھیکا ویمولا سے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ مودی کے خلاف مہم چلائیں گی تو انہیں 20 لاکھ روپئے دیے جائیں گے، 2018 کا گمراہ کن دعویٰ دوبارہ وائرل کیا جارہا ہے۔

Update: 2025-07-17 05:47 GMT

کرناٹک کی کانگریس حکومت اسمبلی کے مانسون سیشن میں روہت ویمولا کے نام سے ایک بل متعارف کرانے جا رہی ہے۔ کانگریس کے سینئر قائد راہول گاندھی کی طرف سے قانون کی تائید کے بعد کرناٹک کی سدارامیا حکومت ایوان میں یہ بل متعارف کرائیگی۔

یہ بل حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے روہت ویمولا نامی ایک دلت اسکالر کے نام سے موسوم کی گئی ہے جنہوں نے 2016 میں مبینہ ذات پات پر مبنی امتیاز کے باعث خودکشی کر لی تھی۔ یہ بل، جس کا نام "کرناٹک روہت ویمولا (انسداد اخراج یا ناانصافی) (حق تعلیم و وقار) بل 2025" ہے، ریاست بھر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں طلبہ کے خلاف امتیازی سلوک کی روک تھام کے لئے بنایا گیا ہے۔

بل کا مقصد سماجی، معاشی یا مذہبی پس منظر کی بنیاد پر امتیازی سلوک اور ناانصافی کے اقدامات سے تعلق رکھنے والے درج فہرست ذاتوں (ایس سی)، درج فہرست قبائل (ایس ٹی)، دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے طلبا کا تحفظ کرنا ہے۔

اس درمیان، 2018 میں روہت کی والدہ رادھیکا کے 20 لاکھ روُپئے کی رقم دینے کی انڈین یونین مسلم لیگ کی وعدہ خلافی کے الزام کا اخبار کا تراشہ شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ، " انڈین مسلم لیگ نے روہت ویمولا کی ماں رادھیکا ویمولا سے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ انتخابی علاقوں میں مودی کے خلاف مہم چلائیں گی تو انہیں 20 لاکھ روپئے دئے جائیں گے۔ وہ مسلم لیگ کی توقعات پر کھری اتریں لیکن بدلے میں انہیں 2.5 لاکھ روپئے کے دو چیک ملے اور ان میں ایک چیک باونس ہو گیا۔"

وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔

وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔۔




فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل پوسٹ کی جانچ پڑتال کے بعد پایا کہ روہت ویمولا کی والدہ رادھیکا ویمولا نے عوام جلسوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف آواز اٹھانے کیلئے انہیں موٹی رقم کی پیشکش کے دعووں کو بے بنیاد قرار دے دیا تھا۔

اس دعوے کی جانچ پڑتال کے دوران پتہ چلا کہ پہلی بار 19 جون 2018 کو 'پوسٹ کارڈ' نامی رائیٹ ونگ نیوز ویب سائیٹ نے ایک رپورٹ ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ "روہت ویمولا کی والدہ نے انکشاف کیا ہے کہ مسلم لیگ نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ وزیر اعظم مودی کے خلاف آواز اٹھائیں گی تو انہیں 2 لاکھ روپئے دیئے جائیں گے اور آخر میں انہوں نے دھوکہ دے دیا۔"

اس سے قبل، 16 مئ 2016 کو 'دی ہندو' اور پھر 16 جون 2018 کو 'دی نیوز منٹ' نامی پورٹل نے رپورٹ کیا تھا کہ " روہت ویمولا کے ہاسٹل کے کمرے میں پھانسی لگانے کے چند دن بعد، مسلم لیگ نے ان کی والدہ رادھیکا ویمولا سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ان کے خاندان کے لئے گھر بنانے کے لئے 20 لاکھ روپئے منظور کرے گی۔ یہ وعدہ مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن (ایم ایس ایف) کی جانب سے کی گئی نمائندگی کے بعد کیا گیا تھا، جو کہ امبیڈکر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (اے ایس اے) سے منسلک ایک طلبہ تنظیم ہے، اور روہت اس کا حصہ تھے۔ "

چند دن بعد، مرکزی وزیر پیوش گوئل نے دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں نے اپوزیشن پر تنقید کی کہ "وہ حیدرآباد سینٹرل یونیورسٹی کے طالب علم روہت ویمولا کی موت کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں اور ان کی والدہ کے غم کا سیاسی فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ گوئل نے کہا کہ بی جے پی، ایسے افسوسناک واقعے کو سیاسی ایشو بنانے کی تمام کوششوں کی مذمت کرتی ہے، اور راہول گاندھی کو اس پر معافی مانگنی چاہئے۔"


تحقیق کے دوران ہمیں 20 جون 2018 کی 'دی نیوز منٹ' کا مضمون ملا جس میں روہت کی والدہ رادھیکا نے واضح کردیا کہ وہ ایسی خاتون نہیں جو کسی کی مالی امداد لیکر بی جے پی کی برائی کریگی۔ انہوں نے مسلم لیگ کی جانب سے عوامی جلسوں میں بی جے پی حکومت کو نشانہ بنانے کے بھگوا پارٹی کے دعوے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا، " بی جے پی نے جو کچھ کہا ہے وہ سراسر جھوٹ ہے، میں اس کی مذمت کرتی ہوں۔ یہ کیا بات ہے کہ ہر پارٹی میرا استعمال کر رہی ہے؟ بہت سے لوگوں نے میری مدد کی ہے۔ میں نے اپنے بیٹے کے ساتھ انصاف کے لئے بی جے پی کے خلاف تمام پارٹیوں سے ملاقات کی ہے۔ سب نے میری مدد کی ہے۔ لیکن یہ الزام کہ کسی نے مجھے پیسے دیئے اور پارٹی کے خلاف تنقید کے لَئے کہا، یہ جھوٹ ہے۔"


رادھیکا نے مزید وضاحت دیتے ہوئَے کہا کہ مسلم لیگ ایک لیڈر نے ان سے رابطہ کرکے کہا کہ پارٹی انکے ساتھ کیا گیا دعویٰ پورا کریگی اور ان سے باونس ہونے والا چیک واپس مانگا اور کہا کہ وہ انہیں نیا چیک جاری کریں گے اور باقی 10 لاکھ روپئے کا چیک بھی دیں گے۔

جانچ پڑتال کے دوران ہم نے پایا کہ 'آلٹ نیوز' نامی میڈیا ادارے نے 2018 میں اس فرضی دعوے کی قلعی کھولی تھی۔

خبررساں ادارہ ANI نے بھی رادھیکا کا بیان ٹوئیٹ کیا تھا جس میں انہوں نے مسلم لیگ کے چیک باونس ہونے کی خبر پر کہا کہ "انہیں انڈین مسلم مسلم لیگ سے کوئی شکایت نہیں ہے۔ پارٹی نے کہا کہ تحریری غلطی' کی وجہ سے ایسا ہوا تھا اور وہ اپنی غلطی درست کریں گے۔ بی جے پی کا الزام کہ مسلم لیگ میرے بیٹے راجو کو دائرہ اسلام میں داخل کرنے کی کوشش کررہی ہے، جھوٹ ہے۔"

تحقیق کے دوران، اس تنازع پر میڈیا میں ہمیں نہ تو رادھیکا اور نہ ہی مسلم لیگ جانب سے کوئی بیان ملا۔ کچھ سوشل میڈیا صارفین، اس سات سال پرانے واقعہ کو دوبارہ شئیر کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔

Claim :  مسلم لیگ نے روہت ویمولا کی والدہ رادھیکا کو مودی کے خلاف مہم چلانے کیلئے 20 لاکھ روپئے دینے کا وعدہ پورا نہیں کیا
Claimed By :  Social media users
Fact Check :  Unknown
Tags:    

Similar News