فیکٹ چیک: کیا مصطفیٰ آباد حلقہ کے ایم آئی ایم امیدوار نے الیکشن ہارنے کے باوجودانتخابی جشن کا جلوس نکالا؟ جانئے پوری حقیقت

سوشل میڈیا پر ایم آئی ایم کے مصطفیٰ آباد حلقہ کے امیدوار طاہر حسین کی انتخابی ریلی کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ انہوں نے انتخابات میں شکست کے باوجود جشن کا جلوس نکالا

Update: 2025-02-08 17:24 GMT

دہلی میں 26 سال بعد دوبارہ بی جے پی اقتدار میں آئی ہے۔ اسمبلی الیکشن کے نتائج کا 8 فروری 2025 کو اعلان کیا گیا۔ حالیہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 48 سیٹوں پر اور عام آدمی پارٹی نے 22 حلقوں میں کامیابی حاصل کی جبکہ کانگریس کو بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بی جے پی کے امیدوار پرویش شرما نے عآپ کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجری وال کو نئی دہلی کے حلقہ سے 4 ہزار سے زائد ووٹوں سے ہرادیا جبکہ وزیر اعلیٰ آتیشی کو کالکاجی حلقہ سے بی جے پی کے حریف رمیش بڈھوری نے ساڑھے تین ہزار ووٹوں سے شکست دی۔

کانگیرس پارٹی مسلسل تیسری مرتبہ دہلی الیکشن ہار گئی۔ مایوس کن نتائج کے بعد پارٹی نے کہا کہ وہ 2030 کے الیکشن میں اپنی حکومت تشکیل دیگی۔ حالیہ الیکشن میں مسلم ووٹ بنک عآپ، کانگریس اور مجلس اتحاد المسلمین کے بیچ تقسیم ہونے سے کیجری وال کی پارٹی کو گذشتہ الیکشن کی بہ نسبت دو سیٹوں کا نقصان ہوا۔ عآپ کی ٹکٹ پر بلّی مارن سے عمران حسین، مٹیا محل سے آل محمد اقبال، اوکھلہ سے امانت اللہ خان اور سیلم پور سے چودھری زبیر احمد کامیاب ہوئے۔

مجلس کے مصطفیٰ آباد حلقہ کے امیدوار طاہر حسین، 2020 دہلی فسادات کے ملزم، 33 ہزار 474 ووٹ پاکر کرکے تیسرا مقام حاصل کیا۔

فروری 8 یعنی ہفتے روز انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد بی جے پی کے خیمے میں جشن کا ماحول دیکھا گیا۔ اس بیچ سوشل میڈیا پر وائرل ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا جارہا ہیکہ، مجلس کا امیدوار الیکشن ہار کر بھی خوشی منارہا ہے۔

دعویٰ:

दिल्ली दंगों का आरोपी ताहिर हुसैन को मुस्तफ़ाबाद के लोगों ने ३० हज़ार वोट दिया है। और ये हार कर भी जुलूस निकाल रहा है।

ترجمہ: " دہلی فسادات کے ملزم طاہر حسین کو مصطفی آباد کے لوگوں سے 30 ہزار ووٹ ملے تھے۔ اور ہارنے کے باوجود، وہ اب بھی ایک جلوس نکال رہے ہیں۔ "

وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔

وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔


فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال کے دوران پایا کہ سوشل میڈیا پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ فرضی ہے۔

سب سے پہلے ہم نے وائرل پوسٹ کا مطالعہ کیا۔ وائرل ٹوئیٹ دراصل ایم آئی ایم کے ورکر محمد عظیم نے ری۔ ٹوئیٹ ہے جس میں وہ لکھتے ہیں، " مصطفٰی آباد میں مجلس الیکشن ہار گئی، 33 ہزار 474 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہی۔ اے آئی ایم آئی ایم کے حق میں ووٹ دینے والوں کا تہہ دل سے شکریہ۔ "

اس ٹوئیٹ میں ایکس یوزر عظیم نے انتخابی ریلی کا ویڈیو شامل کیا ہے لیکن اس سے یہ واضح نہیں ہوتا کہ یہ الیکشن کے نتائج کے بعد کا ویڈیو ہے۔

جب ہم نے اسی صارف کا پرانے پوسٹ کی پڑتال کی تو ہمیں یہی ویڈیو 7 فروری یعنی نتائج سے ایک روز قبل، کی ٹوئیٹ میں ملا جس کا کیپشن ہے۔ " میرے سبھی بھائی بین، دعا کریں۔ براہ مہربانی دعا کریں۔ انشاء اللہ ہم مصطفی آباد اور اوکھلا دونوں سیٹیں جیت رہے ہیں۔ "


مزید سرچ کرنے پر ہمیں مجلس کے ایک اور حمایتی شاہ رخ پٹھان کے ایکس اکاونٹ پر یہ ویڈیو ملا۔ یہ ویڈیو 6 فروری کو ٹوئیٹ کیا گیا تھا،۔

پھر ہم نے ایم آئی ایم دہلی کے ایکس اکاونٹ کے پوسٹوں کی بھی چھان بین کی لیکن ہمیں طاہر حسین کی جانب سے الیکشن ہارنے کے باوجود جشن کی ریلی نکالنے کا ایسا کوئی ٹوئیٹ یا ویڈیو نہیں ملا۔ جانچ پڑتال سے پتہ چلا کہ وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ فرضی ہے۔

Claim :  مجلس کے امیدوار طاہر حسین نے مصطفیٰ آباد کی سیٹ ہارنے کے باوجود انتخابی جشن کا جلوس نکالا
Claimed By :  Social Media Users
Fact Check :  Unknown
Tags:    

Similar News