فیکٹ چیک: حالیہ ائیر انڈیا طیارہ حادثے کے پس منظر میں دوران پرواز پانی ٹپکنے کا پرانا ویڈیو غلط بیانئے کے ساتھ وائرل

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا کہ ائیر انڈیا کے طیارے میں واٹر فال جیسی سہولت دی گئی ہے۔ ہماری جانچ میں معلوم ہوا کہ پرواز کے دوران پانی ٹپکنے کا یہ پرانا واقعہ ہے

Update: 2025-06-15 11:26 GMT

ایئر انڈیا کے بوئنگ 8-787 ڈریم لائنر کے احمدآباد طیران گاہ سے اڑان بھرنے کے فوری بعد گر کر تباہ ہونے کے بعد سوشل میڈیا نے الزام عائد کیا تھا کہ اس طیارے کی دیکھ بھال اور ریپئیر کی ذمہ داری ترکیہ کی ہوابازی کمپنی کی تھی۔ ٹرکیش ٹیکنک، ٹرکیش ایئرلائنز کی مینٹیننس، ریپئیر اور اوورہال کاا (MRO) مرکز ہے،

ترکیہ حکومت نے ٹرکیش ٹیکنیک کمپنی کے خلاف عائد الزام کو مسترد کردیا اور کہا کہ یہ ترکیہ کے عالمی شہرت یافتہ اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔

ترکیہ کے سرکاری ذرائع نے اپنے ایک سرکاری بیان میں کہا: "یہ دعویٰ کہ ٹرکیش ٹیکنک نے ٹیک آف کے دوران حادثے کا شکار ہونے والے ایئر انڈیا کے مسافر طیارے بوئنگ 8-787 کا مینٹیننس کیا تھا غلط ہے۔"

اس درمیان ائیر انڈیا کے ایک دوسرے طیارے کا ویڈیو (یہاں اور یہاں) سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا جا رہا ہے اور جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ " ائیر انڈیا کا طیارہ آرام وآسائش سے لیس آبشار بن چکا ہے۔ کیا ایسی آسائش دوسرے ائیرلائین میں ملیگی؟" [ Air India waterfall suite. Has any other airline got this facility ? ]

وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔

وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔


Full View

فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کی جانچ پڑتال کے بعد پایا کہ یہ وائرل ویڈیو نومبر 2024 کا ہے جس میں پرواز کے دوران کیبن کے اندر نمی کے توازن کی وجہ سے پانی رسنے کا مسئلہ پیش آیا تھا۔

سب سے پہلے ہم نے موزوں کیورڈس کی مدد سے گوگل سرچ کیا تو ہمیں کئی ویڈیوس، سوشل میڈیا پوسٹس اور اخباری مضامین ملے جن میں اس موضوع پر گفتگو کی گئی تھی۔

بنزنگ انڈیا نامی ایک ایکس صارف نے ائیر انڈیا طیارے کے وائرل ویڈیو کو 30 نومبر 2023 کو ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا کہ، " ائیر انڈیا طیارے میں دوران پرواز باڑھ آگئی۔ ایکس پر وائرل ویڈیومیں بتایا گیاہیکہ طیارے کے اوور ہیڈ بینس سے پانی ٹپک رہا ہے، گویا ائیر انڈیا کے ساتھ پرواز ایک 'ایمرسیو ایکسپیرئنس' ہوگا۔"

انڈیا ٹوڈے نے 'بالڈ وہائنر' نامی ایکس صارف کے وائرل ویڈیو کی بنیاد پر رپورٹ کرتے ہوئے لکھا کہ، "سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارے کے اوور ہیڈ بن (سامان رکھنے والے اوپری حصے) سے پانی ٹپک رہا ہے۔ یہ ویڈیو نے X (سابقہ ٹوئٹر) پر @baldwhiner نامی صارف نے شیئر کیا ہے۔ اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح پانی مسلسل اوور ہیڈ بن سے ٹپک کر مسافروں کی سیٹوں پر گر رہا ہے۔"


ساکشی پوسٹ نیوز پورٹل پر شائع کردہ نیوز کی سرخی تھی۔ " اڑان کے دوران پانی ٹپکنے کا ویڈیو وائرل ہونے پر مذاق کا موضوع بننے کے بعد، ایئر انڈیا نے وضاحت جاری کی۔ "

میڈیا ادارے نے اس نیوز کو رپورٹ کرتے ہوئے لکھا کہ، 24 نومبر کو گیٹ وِک سے امرتسر جانے والی پرواز کے دوران پیش آنے والے واقعے کے بعد ایئر انڈیا نے ایک بیان جاری کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ اوور ہیڈ بنز سے مسلسل پانی ٹپک رہا ہے جو مسافروں کی سیٹوں پر گر رہا ہے۔

ایئر لائن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ " 24 نومبر 2023 کو گیٹ وِک سے امرتسر کیلئے روانہ AI169، پرواز کے کیبن کے اندر انوکھی نمی جمع ہونے کا واقعہ پیش آیا۔"


منی کنٹرول نے بھی اس واقعہ رپورٹ کرتے ہوئے ائیر انڈیا کا بیان شامل کیا ہے۔ " پرواز AI169 جو 24 نومبر 2023 کو گیٹ وک سے امرتسر جا رہی تھی، میں کیبن کے اندر انوکھی نمی جمع ہونے کا واقعہ پیش آیا۔ اس کے قریب سیٹوں پر بیٹھے ہوئے متاثرہ مہمانوں کو فوری طور پر دوسری خالی نشستوں پر منتقل کر دیا گیا اور حالات کے پیش نظر، کیبن کے عملے نے مہمانوں کا سفر آرام دہ بنانے کی ہر ممکن کوشش کی۔ ایئر انڈیا اپنے مہمانوں کی حفاظت اور آرام کے لیے پرعزم ہے اور ہمیں اس غیر متوقع واقعے پر افسوس ہے۔"


مذکورہ بالا رپورٹس اور جانچ پڑتال سے پتہ چلا کہ وائرل ویڈیو 2023 کا ہے جسے ائیر انڈیا کے حالیہ طیارہ حادثے کے پس منظر میں غلط بیانئے کے ساتھ دوبارہ شئیر کیا جارہا ہے۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔

Claim :  ائیر انڈیا کے طیارے میں دورانِ پرواز آبشار، ایسی سہولت کسی اور ایئر لائن میں نہیں
Claimed By :  Social media users
Fact Check :  Unknown
Tags:    

Similar News