Fact Check: دہلی میں مسلمانوں کی طرف سے چہلم کے جلوس کو G20 سربراہی اجلاس سے قبل احتجاجی ریلی کے طور پر پیش کیا گیا

مذہبی نعرے لگاتی خواتین کو سڑکوں پر اتارا گیا تھا۔ آج ہندووں کی جنم آشٹمی کی شوبھا یاترا تک منسوخ ہے تو یہ لوگ کیسے سڑکوں پر اتر گئے؟

Update: 2023-09-15 13:55 GMT

حالیہ منعقد ہوئے G20 اجلاس سے قبل، دہلی میں چند افراد کے مارچ کی ویڈیو انٹرنیٹ پر کافی وائرل ہوئی ہے۔

ناقدین نے اس ویڈیوکو شیئر کرتے ہوئے فرقہ وارانہ زاویے سے دعویٰ کیا کہ دہلی میں رہنے والے مسلمانوں نے دفعہ 144 کے نفاذ پر احتجاج کیا، جس کے تحت کسی علاقے میں چار یا اس سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی ہے۔

وائرل ویڈیو میں ہندی زبان میں یہ دعویٰ کچھ اس طرح کیا گیا ہے:कल इन लोगो ने नई दिल्ली डिस्ट्रिक्ट को घंटो जाम रखा था। 20 मिनट का रास्ते को इन लोगो ने घंटा जाम रखा था। मज़हबी नारे लगाते महिलाओं को सड़को पर उतारा गया था। आज हिंदुओ की जन्माष्टमी की शोभा यात्रा तक कैन्सल है तो ये लोग कैसे सड़को पर उतर गये…? जब दिल्ली में धारा 144 लगी है।

جب اس دعویٰ کا ترجمہ کیا گیا تو یہ اس طرح ہے: ’’جس بات کا ڈر تھا وہی ہورہا ہے۔ کل ان لوگوں نے نئی دہلی ڈسٹرکٹ کو گھنٹوں جام رکھا تھا۔ بیس منٹ کا راستے کو ان لوگوں نے گھنٹوں جام رکھا تھا۔ مذہبی نعرے لگاتی خواتین کو سڑکوں پر اتارا گیا تھا۔ آج ہندووں کی جنم آشٹمی کی شوبھا یاترا تک منسوخ ہے تو یہ لوگ کیسے سڑکوں پر اتر گئے؟ جب دہلی میں دفعہ 144 نافذ ہے۔‘‘

فیکٹ چیک:

دعویٰ غلط ہے۔ اس دعوی کی جانچ پڑتال کے لیے ہم نے کی وورڈس کی تلاش کی تب ہمیں 7 ستمبر کو شیئر کی گئی ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر دہلی پولیس کی ایک پوسٹ ملی جس میں واضح کیا گیا تھا کہ جلوس کو G20 سربراہی اجلاس سے پہلے مناسب اجازت کے ساتھ نکالا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ فرقہ وارانہ احتجاج نہیں تھا بلکہ برادری کا چہلم نامی روایتی جلوس تھا۔

چہلم کا جلوس 6 اور 7 ستمبر کو نکلا تھا۔ جلوس کے پیش نظر قومی راجدھانی میں کچھ سڑکوں اور راستوں کو منظم کیا گیا تھا اور کچھ بس خدمات کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔ (یہاں مزید پڑھیں)

دہلی پولیس نے اس ضمن میں ٹریفک ایڈوائزری بھی جاری کی تھی۔ اس میں وضاحت کردی گئی تھی کہ یہ ایک مذہبی اور عوامی جلسہ ہے۔

شیعہ مسلم کمیونٹی کا چہلم جلوس جی 20 سربراہی اجلاس سے پہلے دہلی میں نکالا گیا اور دفعہ 144 کے نفاذ کے احتجاج سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

چہلم کے جلوس کی ویڈیو کو جھوٹے فرقہ وارانہ ٹوئسٹ کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔ جلوس کی قیادت دہلی پولیس کی اجازت کے ساتھ مذہبی مشق کے طور پر کی گئی۔

چہلم کے جلوس کی ویڈیو کو جھوٹے فرقہ وارانہ ٹوئسٹ کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔ جلوس کی قیادت دہلی پولیس کی اجازت کے ساتھ مذہبی مشق کے طور پر کی گئی۔ لہٰذا دعویٰ غلط ہے۔

Claim :  Muslims in Delhi protested the imposition of Section 144, ahead of G20 Summit.
Claimed By :  Social Media Users
Fact Check :  False
Tags:    

Similar News