فیکٹ چیک: یوٹیوبر کی تصویر چتوڑگڑھ کے فحش وائرل ویڈیو کی خاتون ٹیچر کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل
سوشل میڈیا پر وائرل پوسٹ میں ایک خاتون یوٹیوبر کی تصویر دکھاکر گمراہ کن دعوی کیا جارہا ہے کہ یہ خاتون چتوڑ گڑھ کے فحش ویڈیو میں دکھائی گئی ٹیچر ہے

Claim :
چتوڑ گڑھ کے فحش ویڈیو میں دکھائی گئی ٹیچر یہی محترمہ ہےFact :
وائرل ویڈیو میں دکھائی خاتون ٹیچر کی شناخت ظاہر کرنے کیلئے مدھیہ پردیش کی یوٹیوبر کی تصویر کا غلط استعمال کیا گیا ہے
راجستھان کے محکمہ تعلیم نے چتوڑگڑھ ایک سرکاری اسکول کے پرنسپل اور ایک خاتون ٹیچر کو اسکول کے دفتر کے اندر نازیبا حرکت میں ملوث ہونے کا ان کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد معطل کردیا۔ چتوڑ گڑھ کی اسکول کے اس سی سی ٹی وی فوٹیج میں پرنسپل کو ایک خاتون ٹیچر کو بوسہ دیتے، گلے لگاتے اور دیگر طرح کی نازیبا حرکت ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ضلعی تعلیمی افسر راجیندر شرما نے اس وارل ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ابتدائی جانچ کے بعد پرنسپل اور ٹیچر دونوں کو برطرف کردیا گیا اور اس معاملے کی جانچ کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کی جانچ کے بعد کوئی حتمی کارروائی کی جائیگی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر یہ ویڈیو خود وائرل ہوا۔ اس بیچ چند صارفین ایک خوبصورت خاتون کی تصویر شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کررہے ہیں کہ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون یہی ہے۔
دعویٰ:
यह वही मास्टरनी साहिबा है जिसकी आजकल आप वीडियो देख रहे हो 👇
चित्तौरगढ़ वाली वीडियो
ترجمہ:
یہ وہی ماسٹرنی صاحبہ ہے جس کا آپ آج کل ویڈیوز دیکھ رہے ہیں۔ چتّوڑگڑھ والا ویڈیو۔
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل دعوے کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں،۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال کے دوران وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کو فرضی پایا۔
ہم نے اس دعوے کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے ہندی اور انگریزی میں مختلف کیورڈس کی مدد سے گوگل سرچ کیا تو ہمیں اودھیش پریک نامی صحافی کی ایک ٹوئیٹ ملی جس میں انہوں نے لکھا کہ چتوڑگڑھ معاملے میں ملوث خاتون ٹیچر کو ظاہر کرنے کیلئے مدھیہ پردیش کے ہوشنگ آباد کے ببائی ٹاون کی یوٹیوبر 'منی گولچھہ' کی تصویر کا غط استعمال کیا جارہا ہے۔
پھر ہم نے اس جانکاری کی مدد سے گوگل سرچ کیا تو ہمیں انسٹاگرام پر منی گولچھہ کے کئی ایک ویڈیوز ملے۔ جب ہم نے انکے انسٹا پوسٹس کی چھان بین کی تو ہمیں 14 نومبر 2024 کا ایک پوسٹ ملا جس میں انکی وائرل تصویر بھی شاملی ہے۔ اسی آئی ڈی سے @minigolchha ان کا ایک یوٹیوب چینل بھی ہے۔
دوران سرچ ہمیں منی گولچھہ کا 24 جنوری 2025 کا انسٹا پوسٹ ملا جس میں انہوں نے چتوڑگڑھ معاملے کے وائرل ویڈیو میں انکی تصویر کے غلط استعمال پر ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے اپنے فالوورس سے کہا ہیکہ وہ اس طرح کی جھوٹی باتوں پر یقین نہ کریں اور نہ ہی اس طرح کی گمراہ کن خبریں پھیلانے والوں کے پیچھے اپنا قیمتی وقت ضائع کریں۔
اپنی جانچ پڑتال کے دوران ہمیں ایک اور فیکٹ چیک ملا، جس میں بتایا گیا ہیکہ منی گولچھہ نے سائبر کرائم پولیس تھانے میں اس معاملے کی شکایت درج کروائی ہے۔ تحقیق اور خود وائرل ویڈیو میں دکھائی گئی خاتون کے بیان سے یہ واضح ہوگیا کہ وائرل فوٹیج میں دکھائی گئی ٹیچر اور وائرل پوسٹ میں شامل خوبصورت خاتون دو مختلف افراد ہیں اور ٹیچر کی شناخت کو ظاہر کرنے کیلئے چند صارفین سوشل میڈیا انفلوئنسر منی گولچھہ کی پرانی تصویر کا غلط استعمال کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ فرضی ثابت ہوا۔