فیکٹ چیک: نیپال کی انہدامی کارروائی کا ویڈیو، اترپردیش حکومت سے جوڑ کر گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل
نیپال کی راجدھانی کٹھمنڈو میں غیرمجاز تعمیرات کے انہدامی ویڈیو کو یوپی بلڈوزر کارروائی کے طور پر پیش کیا گیا۔ جانچ پڑتال میں دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔

Claim :
اترپردیش میں یوگی راج بھول کرایک خاتون بلڈوزر کارروائی کو روکنے کی کوشش کررہی ہےFact :
وائرل ویڈیو نیپال کے شہر کٹھمنڈو کا ہے، جہاں بلدیہ حکام نے غیرقانونی مکانات گرائے اور مقامی افراد نے پولیس پر پتھراؤ کیا
چند روز قبل، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپوزیشن پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے اشارہ دیا کہ "وقت آنے پر کوڈین سیرپ اسکینڈل میں ملوث افراد کے خلاف بلڈوزر کارروائی کی جاسکتی ہے۔"
ریاستی اسمبلی میں مباحثہ کے دوران، وزیر اعلیٰ نے سماج وادی پارٹی پر ہدف تنقید بناتے ہوئے الزام لگایا کہ پارٹی کے رہنماؤں کے روابط کوڈین سیرپ اسکینڈل میں پائے گئے ہیں اور یہی نہیں لوہیا واہنی کے ایک عہدیدار کے خلاف خرد برد کے ثبوت بھی ملے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے غیر قانونی منشیات سے متعلق سوال و جواب کے دوران مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں کوڈین کھانسی کی دوائی سے کسی مریض کے فوت ہوجانے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ تاہم، اس معاملے میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی کیونکہ حکومت یہ مقدمہ عدالت میں جیت چکی ہے۔
اس دوران سوشل میڈیا پر تعمیرات کی انہدامی کارروائی کررہی ایک جے سی بی مشین پر ایک برہم خاتون کی طرف سے اینٹیں پھینکنے کا بڑے پیمانے پر ویڈیو [ آرکائیو ] شیئر کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا جارہا ہیکہ " اس طرح پتھر بازی سے پہلے بیچاری خاتون بھول گئی کہ وہاں یوگی راج ہے۔" دیگر صارفین کا دعویٰ ہیکہ ریاستی حکومتیں صرف دلت اور مسلمانوں کو ہی نشانہ بنارہے ہیں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیکھیں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کی جانچ پڑتال میں پایا کہ غیرمجاز تعمیرات کی انہدامی کارروائی پر برہم خاتون کی پتھربازی کا ویڈیو نیپال کی راجدھانی کٹھمنڈو کا ہے جسے سوشل میڈیا صارفین اترپردیش حکومت کی بلڈوزر کارروائی کے بیانئے ساتھ شیئر کررہے ہیں۔
اس وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کی جانچ پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کا تفصیلی مشاہدہ کیا۔ 7 سکینڈ کے ٹائم اسٹیمپ پر حفاظتی عملہ کے یونیفارم پر KMC Police دیکھا گیا۔
اس جانکاری کی مدد گوگل سرچ کیا گیا تو ہمیں 'دیپک سعود' نامی فیس بک اکاونٹ پر 15 اگست 2025 کو پوسٹ کیا گیا وائرل ویڈیو ملا۔ اس ویڈیو میں شامل کیپشن میں صارف نے بتایا کہ "گلے میں 3 تولہ سونے کی زنجیر پہننے والے، دوسروں کی زمین پر قبضہ کرکے گھر بنانے والے اور پھر اسے کرائے پر دینے والے جعلی سکمباسی (بے گھر افراد) کو [میئر] بالین [شاہ] قابو میں لا رہے ہیں اور اصلی سکمباسی (بے گھر افراد) کے لئے بہتر انتظامات کر رہے ہیں۔ لیکن پرانی پارٹیاں ووٹ بینک کھونے کے ڈر سے ان سکمباسیوں کو تحفظ دیتی آرہی ہیں اور نتیجے میں دارالحکومت میں کئی مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔" دیگر صارفین نے بھی اس وائرل ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔
نیپال کے ٹی وی نیوز چینل 'لائیو نیوز رفتار' نے کٹھمنڈو میں غیرمجاز تعمیرات کی انہدامی کارروائی پر علاقہ میں تناو کا ویڈیو اپنے فیس بک پیج پر شیئر کیا ہے۔ اس ویڈیو میں وائرل ویڈیو میں بلڈوزر پر اینٹ پھینکتی خاتون کو بھی دیکھ جاسکتا ہے۔
"کٹھمنڈو پوسٹ" کے نیوز پورٹل پر بھی بلڈوزر کارروائی کی رپورٹنگ کی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہیکہ " بلدیہ حکام کی جانب سے جمعہ کی صبح کٹھمنڈو میں منوہرہ ندی کے کنارے رہنے والے سکمباسی (غیر قانونی مکین) کے عارضی مکانات کی انہدامی کارروائی کے دوران مقامی افراد اور پولیس کے بیچ جھڑپ ہوئی۔ برہم مقامی افراد نے پولیس اہلکاروں پر پتھر اور اینٹیں پھینکیں۔ پولیس نے مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کا استعمال کیا۔"
تحقیق سے واضح ہوگیا کہ غیرمجاز تعمیرات کی انہدامی کارروائی کا وائرل ویڈیو نیپال کی راجدھانی کٹھمنڈو شہر کا ہے۔ مقامی بلدیہ کے عملے کی جانب سے غیرقانونی مکانات گرائے جانے پر ایک خاتون نے جے سی بی مشین پر اینٹ پھینک کر اپنی ناراضگی جتائی لیکن اس ویڈیو کو اترپردیش کے واقعے کے طور پر پیش کرتے ہوئے ویڈیو کو من گھڑت بیانئے کے ساتھ شیئر کیا گیا۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔

