فیکٹ چیک: پرانے اورغیر متعلق مناظر کے وائرل ویڈیو کا وقف ترمیمی قانون مظاہرے سے کوئی تعلق نہیں
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کو وقف ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں سے جوڑ کر پیش کیا گیا، لیکن تحقیق سے پتہ چلا کہ ویڈیو پرانے اور غیر متعلقہ مناظر پر مشتمل ہے

Claim :
وقف ترمیمی قانون کے خلاف مسلمانوں کا یوں منظم ہونا مستقبل میں خطرہ ہوسکتا ہےFact :
ٹیم انڈیا کی کامیابی کا جشن اور پاپائے روم کے دورے کے ویڈیو کلپس فرقہ وارانہ دعوے کے ساتھ وائرل کئے جارہے ہیں
سپریم کورٹ میں اپریل 16 کو وقف ترمیمی قانون کی تائید اور خلاف میں داخل مختلف عرضیوں پر سماعت ہوگی۔ چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ کی سربراہی میں جسٹس سنجے کمار اور کے وی وسواناتھن پر مشتمل بینچ اس معاملے کی سنوائی کریگی۔
ملک بھر کی مختلف ریاستوں میں وقف ترمیمی قانون کی مخالفت میں پرزور مظاہرے کئے جارہے ہیں۔ تلنگانہ کے حیدرآباد اور آندھرا پردیش کے نیلّور ضلع میں مسلمانوں کی کثیر تعداد کو سڑکوں پر نکل کر پرامن انداز میں اس 'سیاہ قانون' کے خلاف آواز بلند کرتے دیکھا گیا۔
سوشل میڈیا پر اس متنازعہ قانون کی مخالفت میں مسلمانوں کے جم غفیر کے ویڈیوس کے پس منظر میں سوشل میڈیا پر اسی طرح کے مجمع کے دو ویڈیو کلپس شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ "آپ انہیں بھیڑ نہ سمجھنا، یہ ایک کمانڈ پر کام کرنے والے سپاہی ہیں۔ ملک میں 28 لاکھ سے زائد مسجدیں ہیں، سوچو، ان کے پاس کتنے سپاہی ہوں گے۔آپ مہینے میں ایک دن دھرم کیلئے دے دیں کیوں کہ لوگوں کی طاقت کے سامنے سب ہار جاتے ہیں۔"
وائرل ویڈیو میں آگے دعویٰ کیا گیا ہیکہ "آپ اور ہم آج گھر بیٹھ کر تماشہ دیکھ رہے ہیں۔ حالات کو دیکھتے ہوئے ہمیں آج تیاری کرنی چاہیے، لیکن ہم تیاری کرنے کے بجائے گھر میں بیٹھ کر موج مستی کر رہے ہیں اور ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنے میں لگے ہوئے ہیں۔ آپ کو معلوم نہیں، آپ اور آپ کے بچوں کے لیے آنے والا وقت بہت برا ہے۔"
ہندی میں دعویٰ کا متن:
translate in Urdu - आप और हम आज घर में बैठकर तमाशा देख रहे हैं परिस्थितियों को देखते हुए आज हमें तैयारी करनी चाहिए आज हम तैयारी न करके घर में बैठकर मौज मस्ती कर रहे हैं एक दूसरे की टांग खींचने में लगे हुए हैं आपको पता नहीं आपके और आपके बच्चों के लिए आने वाला समय बहुत बुरा आ रहा है
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں،
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے پایا کہ وائرل ویڈیو میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے کیوں کہ یہ ویڈیو وقف ترمیمی ایکٹ مخالف مظاہروں سے متعلق نہیں ہیں۔
تحقیق کا آغاز کرتے ہوئے ہم نے وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس اخذ کئے اور انہیں یکے بعد دیگر گوگل ریورس امیج سرچ سے گذارا تو ہمیں فیس بک کا ایک ویڈیو ملا جو وائرل ویڈیو کے ابتدائی فریمس سے میل کھاتا ہے۔ 'سریش گنیشا' نامی صارف نے اس ویڈیو کو شئیر کرتے ہوئے کہا کہ 'ٹی20 عالمی کپ میں کامیابی کے بعد ممبئی میں ہجوم ٹیم انڈیا کا استقبال کرتے ہوئے۔'
خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے 4 جولائِی 2024 کا ویڈیو یہاں دیکھ سکتے ہیں۔ اس ویڈیو کے کیپشن میں لکھا گیا ہے "ممبئی کے مرین ڈرائیو پر ٹیم انڈیا کی کامیابی کی پریڈ سے قبل ہزاروں کرکٹ شائقین کا ہجوم اُمڈ آیا۔'
وائرل ویڈیو میں 0.30 سکنڈ کے بعد سے رات کا نظارہ دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو کے اس حصہ میں بھی ایک طویل سڑک گاڑیوں اور ہجوم سے بھری ہوئی دکھائی گئی ہے۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر کئی مرتبہ مختلف دعووں کے ساتھ استعمال کیا گیا ہے۔
اس سے قبل ہم نے تلگو پوسٹ پر اے آئی ایم آئی ایم لیڈر امتیاز جلیل کی 'رسالت مآب محمد صلی اللہ علیہ وصلعم کی شان میں گستاخی کی مخالفت میں ترنگا ریلی' سے متعلق ایک گمراہ کن دعوے کی تحقیق کی تھی۔ اس جانچ پڑتال کو یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
تحقیق کے دوران ہمیں 10 ستمبر 2024 کو پاپائے روم فرانسس کے ایسٹ ٹیمور، تیمور لیستے یا مشرقی تیمور کے دورہ سے متعلق ویاٹیکن نیوز کی رپورٹ ملی جس میں بتایا گیا ہیکہ پوپ کے ماس میں 60 ہزار افراد نے شرکت کی۔مزید تحقیق کرنے پر ہمیں 'نائجیرین کیاتھولیکس' نامی فیس بک یوزر کی طرف سے 12 ستمبر کو 2024 کو کیا گیا پوسٹ ملا۔ یہاں ملاحظہ کریں۔
کلارا ڈیاس نامی یوزر نے اسی ویڈیو کو 13 ستمبر کو اس ٹائیٹل کے ساتھ شئیر کیا تھا۔ Misa tasi tolu Sua Santidade Papa Francisco mai Timor - Leste 🇹🇱🇻🇦
تحقیق اور میڈیا رپورٹس سے پتہ چلا کہ وائرل ویڈیو میں دو مختلف مقامات کے پرانے ویڈیو کلپس کو جوڑ کر وقف ترمیمی قانون کے خلاف جاری مظاہروں سے متعلق عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ فرضی ثابت ہوا۔