فیکٹ چیک: تمل ناڈو کے سبرامنیہ مندر کے اردگرد مسجدوں کی موجودگی کا دعویٰ گمراہ کن، وائرل تصویر دراصل کیرلہ کی ہے
وائرل پوسٹ میں تمل ناڈو میں سبرا منیا مندر کے اطراف مسجدوں کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ کیرلہ کے کوزی کوڈ کا گوگل میاپس کا تراشہ شئیر کیا گیا ہے

Claim :
تمل ناڈو کے سبرامنیہ مندر کے اردگرد مسجدوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ گئی ہےFact :
جانچ میں پایا گیا کہ وائرل نقشہ تمل ناڈو کے سبرا منیہ مندر کا نہیں بلکہ کیرلہ کے کوزی کوڈ میں واقع دو چھوٹے مندروں کا ہے
چند ہفتوں قبل، تمل ناڈو کی ایک مسجد کے مینار پر "اللہ اکبر" کی تحریر کے ایل ای ڈی بورڈ کو ترپال سے ڈھانپنے پر تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا۔ قیاس آرائیں کی جارہی تھیں کہ 6 اپریل کو وزیر اعظم نریندر مودی کے مجوزہ دورے کے ضمن میں اس بورڈ کو ڈھانپا گیا تھا۔
تاہم، مسجد کی کمیٹی کا کہنا تھا کہ مسجد میں جاری تعمیراتی کاموں کے تحت بورڈ کو ڈھانپا گیا تھا، جبکہ ایس ڈی پی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ مسجد کی کمیٹی کو زبردستی بورڈ کو ڈھانپنے پر مجبور کیا گیا۔ اس معاملے پر تنازعہ کے بعد دو گھنٹوں کے اندر بورڈ سے ترپال ہٹا دیا گیا۔
تمل ناڈو کی مسجدوں کو لیکر سوشل میڈیا پر ایک دعویٰ خوب شئیر کیا جارہا ہے۔ ایک وائرل پوسٹ میں گوگل میاپس پر "خطے میں مسجدوں کے مقامات کو اجاگر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کررہے ہیں کہ "تمل ناڈو میں سبرا منیا مندر کے اردگرد مساجد کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے، کسی بھی وقت یہ مندر کو غائب کرسکتی ہیں۔"
دعویٰ:
Threatening number of Masjids surround Subramanya Temple in Tamil Nadu, anytime they will swallow the temple.
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں دیکھیں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں ملاحظہ کریں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کی جانچ پڑتال کے بعد پایا کہ اس میں اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ نوعیت کا دعویٰ کیا گیا ہے جبکہ گوگل میاپس کے مشاہدے سے یہ واضح ہوجاتا ہیکہ یہ علاقہ تمل ناڈو کا نہیں بلکہ کیرلہ کا ہے۔
وائرل پوسٹ میں چونکہ 'سبرامنیہ مندر' کا تذکرہ کیا گیا ہے، اسلئے ہم نے سب سے پہلے یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس مندر کی اہمیت اور لوکیشن کیا ہے۔
گوگل سرچ کرنے پر ہمیں 2022 کا 'دی نیو انڈین ایکسپریس' کا آرٹیکل ملا، جس میں بتایا گیا ہیکہ بھارت میں 2004 میں سونامی کے بعد یہ قدیم مندر منظرعام پر آیا تھا۔ تمل ناڈو کے سلوانکوپّم میں واقع سبرا منیا مندر، دیوتا مورگن کے لئے وقف ہے۔ یہ ایک اینٹوں سے بنا ہوا مندر ہے جو سنگم دور (تیسری صدی قبل مسیح) میں تعمیر کیا گیا تھا۔
گوگل میاپس پر اس قدیم مندر کے باقیات کا لوکیشن یہاں ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔
پھر ہم نے وائرل امیج کا بغور مشاہدہ کیا۔ گوگل میاپس کے اس تراشے میں کوزی کوڈ انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے قریب واقع ایک چھوٹی سی مندر 'اونل سری سبرامنیم ٹیمپل' اور ایک 'پوئیلی کاو ٹیمپل' کو میاپس پر زرد دائرے میں ہائی لائیٹ کرتے ہوئے شہر میں اسکے اطراف دیگر مسجدوں کو سرخ دائرے میں دکھا کر یہ دعویٰ کیا جارہا ہیکہ تمام مسجدیں ان مندروں کی زمین پر قبضہ کرلیں گی۔
کوزی کوڈ، کیرلہ کے بڑے شہروں میں سے ایک ہے۔ گوگل میاپس پر ہم کوزی کوڈ انٹرنیشنل ائیرپورٹ کو واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں۔ شہر میں مسلم آبادی قریب 40 فیصد ہے۔ اسلئے اس میں تعجب کی کوئی بات نہیں کہ یہاں آبادی کے لحاظ سے مسجدیں بھی پائی جاتی ہیں۔ تمل ناڈو کی سنگم دور کی نودریافت شدہ مندر کو، کیرلہ کے کوزی کوڈ کی چھوٹی سے مندر بتاکر، سوشل میڈیا پر کچھ صارفین اشتعال انگیز بیانیہ شئیر کررہے ہیں۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔