فیکٹ چیک:آپریشن سندور کے دوران فضائیہ کے نقصان سے متعلق دفاعی اتاشی کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا
جکارتہ میں ایک سیمینار کے دوران بھارتی دفاعی اتاشی کیپٹن شیو کمار کے مبینہ اعتراف کو سیاق و سباق کے بغیر پیش کیا گیا، جس کی بنیاد پر بھارتی فضائیہ کے پانچ طیارے کھونے کا گمراہ کن دعویٰ کیا جارہا ہے

Claim :
بھارت کے دفاعی اتاشی نے اعتراف کیا ہے کہ آپریشن سندور کے دوران انڈین ایئر فورس نے پانچ لڑاکا طیارے کھو دئےFact :
بھارتی دفاعی اتاشی کی جانب سے پیشرو مقرر کے دعوے کی تردید کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا
9 مئی کو پنجاب کے فیروز پور میں ڈرون حملے کے تین متاثرین میں سے ایک شخص کی 2 جولائی کو دوران علاج موت ہوگئی۔ لدھیانہ کے دیانند میڈیکل کالج اینڈ اسپتال (ڈی ایم سی ایچ) میں ان کا علاج جاری تھا۔
آپریشن سندور کے بعد پاکستان کی جانب سے کئے گئے ڈرون حملے میں ریاست پنجاب میں ہونے والی یہ دوسری ہلاکت ہے۔
خائی فیم کی گاوں میں کئے گئے اس ڈرون حملے میں 55 سالہ لکھویندر بری طرج جھلس گئے تھے اور انکی 50 سالہ بیوی سکھویندر کور 100 فیصدی جل گئی تھی اور دوران علاج وہ 13 مئی کو زخموں سے تاب نہ لاکر چل بسی۔
اس درمیان کئی پوسٹس سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کئے جارہے جن میں 'بھارت کے دفاعی اتاشی برائے انڈونیشیا، کیپٹن (انڈین نیوی) شیو کمار' کے حوالے سے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ انہوں نے "اس بات کا اعتراف کیا کہ آپریشن سندور کے دوران انڈین ائیر فورس نے اپنے تین لڑاکا طیارے [ رفائیل، میگ 29 اور ایک سوخوئی] اس لئے کھو دئے، کیونکہ سیاسی قیادت کی جانب سے یہ پابندی عائد کی گئی تھی کہ وہ پاکستانی فوجی تنصیبات یا ان کے فضائی دفاعی نظام پر حملہ نہیں کریگی۔"
چند صارفین نے گذشتہ مہینے انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں ایک سمینار میں آپریشن سندور سے متعلق پریزنٹیشن کا اسکرین گریب شئیر کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے۔
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کی جانچ پڑتال کے بعد پایا کہ یہ دعویٰ گمراہ کن ہے کیوںکہ بھارتی افسر نے کہا تھا کہ بھارت نے کچھ جنگی طیارے گنوائے ہیں لیکن اسکی تفصیل شئیر نہیں کی۔
ہم نے وائرل پوسٹس میں شئیر کئے گئے اسکرین شاٹ کی مدد سے گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں نیپال کے ڈجیٹل نیوز پلیٹ فارم 'دی ایشیا لائیو' پر 29 جون کو شائع کردہ ایک رپورٹ ملی جس میں بتایا گیا ہیکہ، " کیپٹن شیو کمار، جو انڈونیشیا میں بھارتی بحریہ کے دفاعی اتاشی ہیں، نے کھلے عام تسلیم کیا ہے کہ بھارتی فضائیہ (IAF) نے 7 مئی 2025 کی رات پاکستان کے خلاف ایک انتہائی خطرناک آپریشن کے دوران اپنے کئی لڑاکا طیارے کھو دئے۔ انہوں نے 10 جون کو جکارتہ میں منعقده ایک سیمینار میں یہ اعتراف کیا۔ "
اس رپورٹ کے مطابق، یونیورسٹاس دیرگنتارا مارشکل سوریا دارما میں "پاکستان-بھارت فضائی جھڑپ کا تجزیہ اور فضائی طاقت کے تناظر میں انڈونیشیا کی حکمتِ عملی" کے عنوان سے منعقدہ ایک علاقائی دفاعی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کپیپٹن شیوکمار نے کہا، "میں اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ ہم نے اتنے زیادہ طیارے کھوئے، لیکن میں اس بات سے ضرور متفق ہوں کہ ہم نے کچھ طیارے ضرور کھوئے۔"
تاہم، سیمینار کے دوران پیش کی گئی سلائیڈز میں اشارہ دیا گیا کہ بھارتی فضائیہ نے تین رافیل لڑاکا طیارے، ایک ایس یو-30 ایم کے آئی، اور ایک میگ-29 طیارہ کھوئے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہیکہ نیوز پورٹل نے یکم جولائی کو آپریشن سندور پر ایک اور آرٹیکل پوسٹ کیا، جس کی تحریر میں متوازن رویہ نظر آتا ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہیکہ، " جکارتہ میں ایک بند کمرہ سیمینار کے دوران انڈونیشیا میں بھارت کے دفاعی اتاشی، کیپٹن شیو کمار (بحریہ)، کی جانب سے بھارتی لڑاکا طیارے کھونے کا بالواسطہ اعتراف، مرکزی حکومت کی کامیابی اور معمولی نقصان کے دعوؤں سے عین مخالف پایا گیا۔"
اس جانکاری سے ہم نے اپنی تحقیق آگے بڑھائی تو ہمیں جکارتہ کی یونیورسٹی میں منعقده سیمینار کا لائیواسٹریم ویڈیو یوٹیوب پر ملا۔ اس ویڈیومیں 3:15 منٹ کے بعد سے کیپٹن شیو کمار کا پریزنٹیشن ملتا ہے جس میں بحریہ کے افسر نے پیشرو مقرر ٹامی ٹامٹومو کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ بھارت نے بہت سے طیارے کھوئے۔
کمار سے قبل، پریزینٹیشن دیتے ہوئے ٹامی ٹامٹومو، انڈونیشیا کے دفاعی ماہر اور وائس چئیرمن برائے انڈونیشیا سنٹر فار ائیر پاور اسٹڈیس نے دعویٰ کیا تھا کہ " بھارت نے کئی لڑاکا طیارے کھوئے ہیں لیکن پاکستان نے بھی کافی سارے کھوئے ہیں۔ شاید، بھارت سے زیادہ۔ اس کے بعد، انہوں نے اپنا سلائیڈ شئیر کیا، جس میں بتایا گیا کہ "بھارت نے تین رافیل لڑاکا طیارے، ایک ایس یو-30 ایم کے آئی اور ایک میگ-29، جملہ پانچ لڑاکا طیارے، کھوئے ہیں۔"
ٹامی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کمار نے یہ متنازعہ تبصرہ کیا تھا، تاہم، انہوں نے اسکی تفصیل بیان نہیں کی۔
جب ہم نے اپنی تحقیق آگے بڑھائی تو ہمیں 'ہندوستان ٹائمس' انڈونیشیا میں بھارتی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ وضاحت ملی۔ انڈین ایمبیسی نے اپنی وضاحت میں کہا کہ آپریشن سندور کے دوران بھارتی فضائیہ کے نقصانات سے متعلق بحریہ کے کپتان کے ریمارکس کو "سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا" اور اسے "غلط انداز میں بیان کیا گیا"۔
انڈین ایمبیسی نے اپنی ٹوئیٹ میں کہا کہ، "ہم نے ایک سیمینار میں دفاعی اتاشی کی جانب سے دی گئی پریزنٹیشن سے متعلق میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں۔ ان کے ریمارکس کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے اور میڈیا رپورٹس میں مقرر کی پریزنٹیشن کے مقصد اور حقیقی پیغام کی غلط ترجمانی کی گئی،"
تحقیق سے واضح ہوگیا کیپٹن شیو کمار نے اپنی تقریر میں آپریشن سندور میں بھارت کے طیارے لڑاکوں کے کھودئے جانے سے متعلق کوئی مخصوص جانکاری نہیں دی۔ ان کا بیان، پیشرو مقرر کے دعوے کی تردید میں تھا، جسے سیاق وسباق کے بغیر شئیر کیا گیا، لہذا، 7 مئی کو پاکستان اور پاک مقبوضہ کشمیر پر فضائی حملوں میں انڈین ائیر فورس کی جانب سے رافیل، میگ 29 اند میراژ 2000 طیارے کھونے کے وائرل دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔