فیکٹ چیک: کراچی کے شادی ہال میں آتشزدگی کا ویڈیو'آپریشن سندور' کا نتیجہ قرار دیکر گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل
A viral video showing a wedding hall fire incident in Karachi's Liaquatabad is being falsely claimed as the result of an Indian missile strike, while the incident occurred before the military operation

Claim :
بھارتی میزائل حملے میں کراچی کی عمارت آتشزدگی کا شکار ہوگئیFact :
کراچی میں شادی ہال میں شارٹ سرکٹ سے لگنے والی آگ کا واقعہ 6 مئی کا ہے اور یہ آپریشن سندور سے پہلے کا ہے
جب پاکستان نے مسلسل دوسرے روز بھارت کی فوجی تنصیبات پر میزایئل اور ڈرون حملے کی ناکام کوشش کی، تو بھارتی افواج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے پاکستان میں چار مقامات پر ڈرون حملے کئے اور ایک فضائی دفاعی ریڈار کو تباہ کر دیا۔ یہ مسلسل دوسری مرتبہ پاکستان کے فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا گیا۔
9 مئی کے روز وزارت خارجہ ہند اور وزارت دفاع کی مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ونگ کمانڈر ویومیکہ سنگھ نے بتایا کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب پاکستانی افواج نے مغربی سرحد پر بھارتی فضائی حدود کی متعدد خلاف ورزیاں کیں، جن کا مقصد بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ لداخ سے لے کر گجرات کے سر کریک تک 36 مقامات پر 300 سے 400 ڈرونز سے دراندازی کی کوشش کی گئی، جن میں سے کئی ڈرونز کو بھارتی افواج نے مار گرایا۔
اس دوران، بھارت اور پاکستان کے بیچ جنگی صورتحال کو لیکر سوشل میڈیا پر مختلف افواہیں اور غیر مصدقہ دعوے گردش کرنے لگے ہیں۔ سوشل میڈیا پر پاکستان کی ایک عمارت میں آتشزدگی کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ بھارتی میزائل حملہ میں کراچی کے لیاقت آباد سپر مارکیٹ علاقے میں ایک شادی ہال جل اٹھا۔
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور اس کا اسکرین شاٹ نیچے ملاحظہ کریں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے جب وائرل پوسٹ کی جانچ پڑتال کی تو پایا کہ یہ ایک فرضی دعویٰ ہے کیوں کہ بھارتی فوج نے 'آپرہیشن سندور' کا آغاز 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب کیا تھا اور اس فوجی کارروائی میں کراچی پر کوئی حملہ نہیں کیا تھا۔
سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس کا استعمال کرتے ہوئے گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو نتائج سے معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو 6 مئی 2025 کو کراچی کے لیاقت آباد سپر مارکیٹ علاقے میں واقع شادی ہال میں لگنے والی آگ کا ہے۔ اس واقعے کی رپورٹنگ مقامی میڈیا نے کی تھی، جس میں کسی بھی میزائل حملے کا ذکر نہیں تھا۔
نتائج میں ہمیں کچھ نیوز آرٹیکلس اور میڈیا کے اداروں کے یوٹیوب ویڈیوز ملے جن کے مشاہدے سے پتہ چلتا ہیکہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیو میں کراچی کے لیاقت آباد سپر مارکیٹ علاقے میں ایک شادی ہال میں آگ لگی ہوئی دکھائی گئی ہے جبکہ کچھ صارفین نے اس ویڈیو کو "آپریشن سندور" کے تحت بھارتی میزائل حملے کا نتیجہ قرار دیا۔
پاکستانی میڈیا ادارہ کی ویب سائیٹ 'ہم انگلش' پر 6 مئی 2025 کو پوسٹ کئے گئے مضمون میں بتایا گیا ہیکہ 'کراچی کے لیاقت آباد میں چونا ٹاون کے قریب شادی ہال میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا۔ کے ایم سی فائر برگیڈ اور ریسکیو 1122 کی مشترکہ کوشش سے آگ پر قابو پالیا گیا۔"
اس آرٹیکل میں آتشزدگی کی وائرل ویڈیو سے میل کھاتی تصویر بھی دیکھی جاسکتی ہے۔
مقامی اخبار "کراچی آبزرور" نے رپورٹ کیا کہ لیاقت آباد سپر مارکیٹ کے قریب واقع شادی ہال نمبر 01 میں آگ بھڑک اٹھی۔ سنٹرل کمانڈ اینڈ کنٹرول آف ریسکیو 1122 کی ٹیم نے فوری کارروائی کرتے ہوئے آگ پر قابو پالیا۔ آگ لگنے کی ابتدائی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی گئی، اور کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
اسی طرح، "اردو پوائنٹ ڈجیٹل" نے بھی اس شادی ہال میں آگ لگنے کی خبر دی۔ موقع پر موجود رپورٹر کے مطابق اس شادی ہال کا نام العزیز شادی ہال ہے،تاہم، ان کے مطابق یہ واقعہ کسی میزائل حملے سے متعلق نہیں۔
اس جانکاری کی مدد سے ہم نے گوگل میاپس کا استعمال کرتے ہوئے لیاقت آباد سپر مارکیٹ علاقے میں موجود شادی ہال کی جغرافیائی تصدیق کی۔ ویڈیو میں دکھائی گئی عمارتیں، سائن بورڈز اور دیگر نشانات جیسے سڑک درخت وغیرہ گوگل میاپس پر موجود مقامات سے مطابقت رکھتے ہیں، جو اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ویڈیو میں دکھایا گیا مقام واقعی لیاقت آباد سپر مارکیٹ کا ہے
مذکورہ بالا تحقیقات اور میڈیا رپورٹس کی روشنی میں یہ واضح ہوتا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے آتشزدگی کے ویڈیو کا پاکستان میں بھارتی میزائل حملے سے پہلے کا ہے۔ یہ واقعہ ایک مقامی حادثہ تھا جسے بھارت کے "آپریشن سندور" سے جوڑ کر وائرل کیا جارہا ہے۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ بے بنیاد اور گمراہ کن ہے۔