فیکٹ چیک: اندور کے محرم جلوس میں ترنگے پرچم سے اشوک چکر حذف کرکے اسکی جگہ اسلامی 'کلمہ' شامل کرنے کا گمراہ کن دعویٰ وائرل
وائرل ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا کہ اندور کے محرم کے جلوس میں ترنگے پرچم میں اشوک چکر کی جگہ اسلامی کلمہ لکھا گیا۔ ہماری تحقیق میں یہ دعویٰ گمراہ کن ثابت ہوا ہے۔

Claim :
اندور کے ایک محرم کے جلوس میں قومی پرچم کے اشوک چکر کی جگہ اسلامی 'کلمہ' لکھا گیا ہےFact :
محرم کے جلوس میں اسلامی کلمہ طیبہ لکھا ہوا کوئی جھنڈا نہیں لہرایا گیا
ملک میں آئے دن قومی پرچم کو لیکر کوئی نہ کوئی تنازع کھڑا کیا جاتا ہے۔ چند ہفتوں قبل، کیرلہ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق نیشنل کونسل کے رکن این شیو راجن نے ایک متنازعہ بیان دیتے ہوئے 'بھارت کے ترنگے پرچم کو بحغوا رنگ کے پرچم سے بدلنے' کا مطالبہ کیا تھا۔
انہوں نے پالکّڈ ضلع میں بی جے پی کی جانب سے منعقدہ ایک عوامی احتجاج کے دوران یہ مطالبہ کیا تھا۔ بی جے پی لیڈر نے دیگر سیاسی جماعتوں کو، جن کے پارٹی کے پرچم، قومی ترنگے سے میل کھاتے ہیں، ایسے جھنڈوں کے استعمال سے روکنے کی بھی مانگ کی تھی۔
اسی درمیان، سوشل میڈیا پر قومی پرچم کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ 'اندور میں ایک عوامی جلسہ میں بھارت کے قومی پرچم کے اشوک چکر کو اسلامی کلمہ سے بدل دیا گیا۔'
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور اسکرین شاٹ نیچے ملاحظہ کریں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کی جانچ پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو پرانا ہے اور اسے اندور کا بتاکر فرضی دعویٰ کیا جارہا ہے۔
سب سے پہلے ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا اندور کے مسلمانوں نے حالیہ دنوں میں کوئی ایسا سیاسی پروگرام کیا تھا، لیکن ہمیں ایسی کوئِی جانکاری نہیں ملی۔ تاہم، محرم الحرام کے یوم عاشورہ کا جلوس نکالا گیا تھا۔
ماہ محرم الحرام نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم حضرت امام حسین رضی اللہ عنہہ کی عظیم الشان قربانی کی یاد دلاتا ہے جو آپ نے حق و صداقت کے لئے پیش کی تھی اور معتقدین جلوس میں نواسہ رسولؐ کے نام کے پرچم کو بلند کرکے انکی قربانیوں کو یاد کرتے ہیں۔
عمومی طور پر 'یا حسین' کا پرچم اس طرح کا ہوتا ہے۔
وائرل ویڈیو اندور کا ہے اور اس میں نظر آنے والی روشنی میں نہائی عمارت 'راج واڈہ محل' ہے جسے 'ہولکر محل' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
ہم نے وائرل ویڈیو کے مختلف کلیدی فریمس کی مدد سے گوگل ریورس امیج سرچ کیا تاہم ہمیں کوئی خاص مدد نہیں ملی۔ ہم نے موزوں کیورڈس کی مدد سے گوگل سرچ کیا تو ہمیں 'عاقب خان آفیشئل 2006' نامی یوٹیوب صارف کے اکاونٹ پر اس سے ملتا جلتا ویڈیو ملا جس میں 'راج واڈہ پیالیس' کا مقام بتایا گیا ہے اور یہ ویڈیو 21 جولائی 2024 کو اپلوڈ کیا گیا تھا۔
اندور کے محرم کے جلوس کا یہاں مکمل ویڈیو دیکھئے۔ اس ویڈیو میں ہمیں 3:12 منٹ ایک 'حسینی پرچم' نظر آیا۔ سفید کپڑے پر سرخ رنگ میں 'یا حسین' تحریر کیا گیا ہے اور اسکے نیچے حسینی تلوار اتاری گئی ہے۔ اس پورے ویڈیو میں کہیں بھی وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا پرچم نظر نہیں آتا۔
وائرل ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے چند صارفین یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ اگر 'یا حسین' تحریر کا وائرل پرچم غلط ہے تو کانگریس پارٹی کا پرچم بھی قابل قبول نہیں ہونا چاہئے۔
وائرل ویڈیو کی غیر شفافیت کی وجہ سے اس کے حقیقی ویڈیو تک رسائی ممکن نہیں ہوپائی۔ جانچ پڑتال کے دوران ہمیں اندور شہر کے دوسرے مقام کا ویڈیو ملاجس میں ایک نوجوان کو وائرل ویڈیو سے ملتا جلتا 'یا حسین' کا پرچم لہراتے دکھایا گیا ہے اور یہ ویڈیو جولائی 2024 کا ہے۔ تحقیق کے دوران ہمیں 2024 میں اس واقعے سے متعلق کوئی میڈیا رپورٹ نہیں ملی۔ لہذا، یہ واضح ہوگیا کہ ایک پرانے ویڈیو کو جس میں 'یا حسین' کی تحریر ہے اسے 'اشوک چکر' کی جگہ دین اسلام کی پہلی بنیاد 'کلمہ' سے تبدیل کرنے کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل کیا جارہا ہے۔

