فیکٹ چیک: مندر میں ذات پات کے بھید بھاو کی وجہ سے بھکتوں کو فرش پر پرساد پروسا جاتا ہے۔ جانئے سچائی
دعویٰ کیا گیا ہے کہ اُڈپی کے کرشنا مٹھ مندر میں ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ تاہم، تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فرش پر کھانے کی روایت قدیم اور ایک اختیاری عمل ہے، جس میں مختلف ذاتوں سے تعلق رکھنے والے افراد ایک ساتھ کھانا کھاتے ہیں

Claim :
مندر میں نچلی ذات کے بھکتوں کو فرش پر کھانا پروس کر انکے ساتھ امتیازی سلوک برتا جارہا ہےFact :
اُڈپی کے کرشنا مٹھا مندر میں فرش پر کھانے کی قدیم روایت ہے، اور بھکت اپنی مرضی سے زمین پر بیٹھ کر پرساد تناول کرتے ہیں
ماضی میں جنوبی ہند کی کچھ مندروں میں بھکتوں کے درمیان ذات پات کی بنیاد پر بھید بھاو کیا جاتا تھا۔ کرناٹک کے اُڈپی کرشنا مندر میں 'پنکتی بھیدا' ایک تاریخی روایت ہے جس میں اُڈپی کے کرشنا مندر میں برہمن ذات کے پجاریوں کو الگ سے کھانا پیش کیا جاتا ہے، کے خلاف تحریک چلائی گئی تھی۔ اس وقت، ویشویشا تیرتھ سوامی نے تحریک کے کارکنوں کی جانب سے کرشنا مٹھ کو نشانہ بنائے جانے پر شدید ردعمل دیتے سوال کیا تھا کہ 'پنکتی بھیدا' کی روایت دھرمستھلا، سبرامنیا، سرینگیرے اور کچھ دیگر مقامات کے مندروں میں جاری ہے تو صرف کرشنا مٹھ کو ہی نشانہ کیوں بنایا جا رہا ہے؟
حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر کسی مندر میں بھکتوں کو کھانا کھلانا کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے انتظامیہ پر طعام کے آداب کو نظر انداز کرنے اور صفائی کا پاس لحاظ نہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے اور ساتھ ہی یہ دعویٰ کیا جارہا ہیکہ بھکتوں کے ساتھ بھید بھاو کیا جارہا ہے۔ ویڈیو میں اوورلے کیپشن کی تحریر میں بتایا گیا ہے: "سوچو جب اسے زمین پر کھانا دیا گیا اسکے دل پر کیا گذری ہوگی۔"
ایکس صارف نے ویڈیو کے دوسرے حصے میں ایک شاندار مسجد میں مسلمانوں کو ایک ساتھ بیٹھ کر افطار کرتے ہوئے دکھاکر کہا کہ "یہ میرا اسلام ہے، جہاں سب برابر ہیں اور انسانیت سب سے اوپر۔"
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اسکرین شاٹ نیچے ملاحظہ کریں،
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل ویڈیو کی جانچ پڑتال کے دوران پایا کہ اُڈپی کی مندر میں بھکتوں کے ساتھ ذات پات کی بنیادوں پر کوئی امتیاز برتا نہیں جارہا ہے بلکہ اس مندر کی روایت کے مطابق، فرش پر پرساد پڑوسا جاتا ہے اور لوگ شردھا کے طور پر بغیر رکابی کے کھانا کھاتے ہیں۔
اس ویڈیو میں کئے گئے دعوے کی سچائی جاننے کیلئے جب ہم نے اسکیے کلیدی فریمس کی مدد سے گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں انکیتا بھانڈی نامی صارف کے انسٹاگرام اکاونٹ پر 9 ستمبر 2023 کو پوسٹ کیا گیا ایک ویڈِیو ملا جس میں بتایا گیا ہیکہ، "کیا آپ نے کبھی پرساد کو فرش پر پڑوستے ہوئے دیکھا ہے؟ اڈوپی کرشنا مندر | کرناٹک سیاحت اڈوپی.. جی ہاں، یہ سچ ہے کہ بھارت کی ریاست کرناٹک میں کچھ مندروں میں فرش پر کھانا پیش کیا جاتا ہے۔ یہ بھارت کے کئی روایتی مندروں میں عام رواج ہے، جسے "پرساد" کہا جاتا ہے، اور اس طریقے سے پرساد لینا یا نہ لینا "اختیاری" ہوتا ہے۔ "
اس جانکاری کی مدد سے گوگل سرچ کرنے پر ہمیں کرشنا مٹھ مندر کے دو مزید ویڈیوز ملے جس میں بھکتوں کو یہاں اور یہاں فرش پر پرساد کھاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
جب ہم نے گوگل سرچ کو آگے بڑھایا تو ہمیں News18 ہندی کا ایک مضمون ملا جس میں اُڈپی کی مندر کی مخصوص روایت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
اس ٘مضمون میں بتایا گیا ہیکہ، " اُڈوپی میں واقع شری کرشن مٹھ کے بارے میں ایک مشہور روایت ہے کہ بھکتوں کو مندر کے فرش پر کھانا پروسا جاتا ہے، اور حیرانی کی وجہ یہ ہیکہ مندر آنے والے بھکت از خود فرش پر پرساد پیش کئے جانے کی فرمائش کرتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ جن بھکتوں کی مرادیں پوری ہو جاتی ہیں، وہ مندر کے فرش پر بیٹھ کر پرساد کھاتے ہیں۔"
آسام کے انفلوئینسر جوڑے نے اپنے ولاگ میں اس مندر میں فرش پر طعام کرنے کا تجربہ اپنے فیس بک ویڈیو میں شئیر کیا ہے۔
کلچر اینڈ ہیریٹیج نامی ویب سائیٹ کے آرٹیکل کے مطابق، سری کرشنا مٹھ میں "اجتماعی ڈائینگ ہال میں بھکت ایک ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتے ہیں، جو کہ مساوات اور اتحاد کی علامت ہے۔ والنٹیرس عاجزی اور بھکتی کے ساتھ کھانا پیش کرتے ہیں، اور اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ کوئی بھی شخص مندر سے بھوکا واپس نہ جائے۔"
تحقیق سے یہ واضح ہوگیا کہ وائرل ویڈیو کلپ اُڈپی کی قدیم سری کرشنا مٹھ کا ہے جہاں اونچ نیچ اور ذات پات کے بھید بھاو کے بغیر بھکتوں کو پرساد بانٹا جاتا ہے اور بیشتر بھکت اپنی مرادیں پوری ہونے پر شکریہ کے طورپر زمین پر بیٹھ کر طعام تناول کرتے ہیں جبکہ انتظامیہ کی جانب سے انہیں پلیٹیں بھی فراہم کی جاتی ہے۔ لہذا، اُڈپی مندر میں فرش پر کھانا کھانے کی روایت کے ویڈیو کو گمراہ کن بیانئے کے ساتھ شئیر کیا جارہا ہیکہ یہاں بھکتوں کے درمیان ذات پات کی بنیادوں پر امتیازی سلوک برتا جارہا ہے۔

