فیکٹ چیک: سنگر پوسٹ اور چیری کوٹ سیکٹر پر شیلنگ میں بھارتی فوج کی ہلاکتوں سے متعلق جعلی ویڈیوز وائرل
لائن آف کنٹرول پر پاکستانی فوج کی مسلسل جاری گولہ باری کے بیچ دو جعلی ویڈیوز شئیر کرتے ہوئے دعوے کئے جارہے ہیں کہ پاکستانی حملوں میں بھارتی فوج کو شدید جانی نقصان پہنچا

Claim :
سنگر پوسٹ اور چیری کوٹ سیکٹر میں پاکستانی حملوں کے نتیجے میں بھارتی فوج کو شدید جانی نقصان پہنچا ہےFact :
ایل او سی پر گولہ باری سے ہونے والی مبینہ ہلاکتوں سے متعلق دونوں وائرل ویڈیوس جعلی اور جھوٹے پروپیگنڈہ کا حصہ پائے گئے
بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پاکستانی میزائل اور ڈرون حملوں کو ناکام بنائے جانے کے بعد 9 مئ، جمعہ کی صبح پاکستانی فوج نے کپواڑہ اور اوڑی علاقوں میں دوبارہ فائرنگ اور شلباری کا آغاز کردیا، جس کا بھارتی فوج منہ توڑ جواب دے رہی ہے۔
8 مئی کو ایل او سی پر پاکستانی گولہ باری میں تین خواتین اور پانچ بچے سمیت 16 شہری جاں بحق ہوئے۔ پاکستان نے فوجی ٹھکانوں اور دیگر شہروں کو نشانہ بنایا۔ جوانوں نے جموں، پٹھان کوٹ اور اودھم پور میں فوجی ٹھکانوں پر پاکستان کے فضائی حملوں کی کوشش کو ناکام بنادیا تھا۔
سرحد پر گولہ باری کے بیچ سوشل میڈیا پر رات اور دن کے دو مخلتف ویڈیو وائرل کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ 'سنگر پوسٹ اور چیری کوٹ سیکٹر میں پاکستانی حملوں میں بھارت کی فوج کو کافی جانی نقصان پہنچا ہے۔ حکومت اور میڈیا اس نقصان پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔'
وائرل پوسٹس کے لنکس یہاں اور یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال میں پایا کہ دونوں ویڈیوس فرضی ہیں۔
ویڈیو 1: https://x.com/hot_soup333/status/1920585981389902173
سب سے پہلے ہم نے مبینہ طور پر رات میں مبینہ سرحدی حالات کے وائرل ویڈیو کا بغور مشاہدہ کیا۔ اس ویڈیو میں ایک جوان کو زمین پر اوندھے منہہ لٹا ہوا دکھاکر دعویٰ کیا جارہا ہیکہ بھارتی سرحد پر پاکستانی گولہ باری میں بھارتی جوان ہلاک ہوگیا ہے۔ قریب میں کچھ دہکتی آگ دکھاکر گولہ باری کا منظر پیش کیا گیا ہے۔ تصویر میں دکھائے گئے مبینہ مہلوک جوان کے یونیفارم سے پتہ چلتا ہیکہ یہ ایک اسکرپٹیڈ ویڈیو ہے کیوں کہ بھارتی فوج کچھ عرصے سے نئے ڈیزائین کا یونیفارم پہن رہی ہے۔
اس سے قبل، ہم نے انڈین آرمی کے کامبیٹ یونیفارم سے متعلق فیکٹ چیک کیا ہے، جسے آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
اس ضمن میں سرچ کرنے پر ہمیں پی آئی بی کا فیکٹ چیک ملا جسے سرکاری فیکٹ چیک یونٹ نے ایکس پلیٹ فارم پر اس متن کے ساتھ شئیر کیا ہے۔ "جعلی ویڈیو الرٹ: پاکستانی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی جانب سے ایک جعلی ویڈیو گردش کر رہا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستانی فوج نے ایک بھارتی پوسٹ تباہ کر دیا ہے۔"
اس فیکٹ چیک کے پوسٹ میں مزید بتایا گیا کہ: "یہ دعویٰ سراسر جھوٹا ہے اوروائرل ویڈیو ایک سوچا سمجھا ڈرامہ ہے۔ بھارتی فوج میں '20 راج بٹالین' نام کی کوئی یونٹ نہیں ہے۔ یہ سب ایک منظم پروپیگنڈہ مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد عوام میں خوف و ہراس پھیلانا اور گمراہ کرنا ہے۔"
ویڈیو 2: https://www.facebook.com/watch/?v=1180187523420194
اس ویڈیو کا بغور مشاہدہ کرنے سے لگتا ہیکہ یہ ویڈیو شوٹ کیا گیا نہیں بلکہ کمپیوٹر سے تیار کردہ لگ رہا ہے۔ کیوں کہ اس کی تصویریں واضح نہیں اور جگہ جگہ سفید دھبے نظر آرہے ہیں۔
پھر ہم نے اس وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس اخذ کئے اور گوگل ریورس امیج سرچ کی مدد سے انہیں سرچ کیا تو ہمیں 'الامی' نامی اسٹاک فوٹ گرافی کے ویب سائیٹ پر اس سے ملتی جلتی ایک تصویر ملی۔ تصویر اور وائرل ویڈیو کا موازنہ کرنے پر معلوم ہوا کہ اے آئی ٹکنالوجی کی مدد سے اس تصویر کو ویڈیو کی شکل دی گئی ہے۔
الامی کی تصویر سے متعلق بتایا گیا ہیکہ سری نگر کے فوٹو جرنلسٹ الطاف زرگرکی تصویر ویب سائیٹ پر 2 اگست 2007 کو اپلوڈ کی گئی تھی۔ اسکی تفصیل یوں ہے: "بھارتی فوجی 2 اگست 2007 کو سری نگرسے 65 کلومیٹر مغرب میں واقع گنتھمولہ میں ایک باغی کی لاش اٹھا کر لے جارہے ہیں۔ فوج کے مطابق، لائن آف کنٹرول کے قریب اوڑی سیکٹر میں دو روز تک جاری رہنے والی فائرنگ کے تبادلے میں آٹھ مشتبہ باغی اور دو بھارتی فوجی، جن میں ایک افسر بھی شامل تھا، ہلاک ہوئے۔"
تحقیق اور میڈیا رپورٹس کی روشنی میں یہ واضح ہوگیا کہ دونوں وائرل ویڈیوز میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ پہلا ویڈیو اسکرپٹیڈ ہے اور دوسرا مصنوعی ذہانت سے تیار کیا گیا ہے۔ لہذا، وائرل پوسٹس میں کئے گئے دعوے فرضی پائے گئے۔