فیکٹ چیک: بنگلہ دیش کا صنعتی حادثے کا پرانا ویڈیو بھارت کے S-400 دفائی نظام پر پاکستانی میزائل حملے کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل
بنگلہ دیش کے کھلگاوں میں ایک آرے کی مل میں آگ لگنے کا ویڈیو بھارت کے S-400 فضائی دفاعی نظام پر پاکستانی حملے کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل کیا جارہا ہے

Claim :
پاکستانی میزائل حملے میں بھارت کا جدید ترین S-400 فضائی دفاعی نظام نیست ونابودFact :
وائرل ویڈیو بھارت پر پاکستانی حملہ کا نہیں بلکہ بنگلہ دیش کے کھلگاؤں میں ایک آرے کی مل میں آتشزدگی کا ہے
حالیہ دنوں میں دونوں ممالک میں بڑھتی کشیدگی میں کمی لانے کیلئے بھارت اور پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر سیزفائر پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ بھارت کے خارجہ سیکریٹری وکرم مسری نے تصدیق کی کہ پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) نے مئی 10 کی دوپہر بھارتی ہم منصب سے رابطہ کیا اوردونوں فریق اس بات پر متفق ہوئے کہ زمینی، بحری اور فضائی تمام فوجی کارروائیاں شام 5 بجے سے روک دی جائیں گی۔
خارجہ سیکریٹری مسری نے بتایا کہ فائربندی پر عمل درآمد کے لئے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں، اور ڈی جی ایم او سطح پر اگلے دور کے مذاکرات 12 مئی کو دوپہر 12 بجے طے پائیں گے۔
اس دوران سوشل میڈیا پر کئی پرانی یا غیر متعلقہ ویڈیوس اور تصاویر پھیلائی جارہی ہیں۔ ایسا ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے، جس میں ایک زوردار دھماکہ ہوتا دکھایا گیا ہے۔
اس ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پاکستانی میزائل حملے میں بھارت کا جدید ترین S-400 دفاعی نظام مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر کچھ صارفین اس ویڈیو کو پاکستان کی "کامیاب کارروائی" کے ثبوت کے طور پر شیئر کر رہے ہیں۔
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔ اسکے علاوہ یہاں اور یہاں بھی دعووں کے لنک دستیاب ہیں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے جب وائرل پوسٹ کی جانچ پڑتال کی تو پتہ چلا کہ وائرل ویڈیو
سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے مختلف کی فریمز نکال کر ریورس امیج سرچ کیا۔ اس کے بعد ہمیں اس سے متعلق کئی ذرائع ملے جن سے پتہ چلا کہ ویڈیو میں دکھایا گیا دھماکہ بھارت میں نہیں بلکہ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے علاقے کھلگاؤں میں ہوا تھا۔
نتائج میں شامل ریڈٹ لنک پر شائع ویڈیو میں وہی منظر نظر آتا ہے جو وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا ہے۔ اس ویڈیو کو بنگلہ دیشی صارفین نے 21 فروری 2025 کو اپلوڈ کیا تھا اور بتایا کہ کھلگاؤں کے تالٹولہ علاقے میں واقع ایک لکڑی کے کارخانہ میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی۔
بنگلہ دیش کے انسٹاگرام پیج infogrambd پر اسی واقعہ کے ویڈیو کو شئیر کرتے ہوئے بتایا گیا ہیکہ 21 فروری 2025 کو تالٹولہ مارکیٹ میں مہیب آتشزدگی دیکھی گئی۔
بنگلہ دیش کے 'دی فینانشئیل ایکسپریس' نے اس واقعہ کی رپورٹنگ کرتے ہوئے لکھا کہ،"ڈھاکہ کے کھلگاؤں علاقے میں تالٹولہ بازار کے قریب ایک آرے کی مل آگ بھڑک اٹھی، جس پر قابو پانے کے لئے فائر سروس کی تین ٹیموں کو جائے حادثہ پر روانہ کیا گیا۔ فائر سروس کنٹرول روم کے ڈیوٹی افسر راشد بن خالد کے مطابق، اُنہیں جمعہ کی شام تقریباً 7:30 بجے آگ لگنے کی اطلاع ملی۔"
بنگلہ دیش کے ایک اور مستند میڈیا ادارے bdnews24 ڈاٹ کام کے مطابق، اس آگ زنی میں دو آرے کی ملیں اور 20 دکانات جل کر خاکستر ہوگئے ہیں۔ فائر سروس کے ڈائریکٹر (آپریشنز اور مینٹیننس) لیفٹیننٹ کرنل محمد تاج الاسلام چودھری نے میڈیا کو بتایا کہ اس حادثے میں کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آتشزدگی کی وجہ کا پتہ لگایا جارہا ہے۔
سوشل میڈیا اور میڈیا رپورٹس کے تجزیہ کی بنیاد پر یہ واضح ہوگیا کہ وائرل ویڈیو اور اس میں نظر آنے والی عمارتیں اور لوگ بھارت کے نہیں بنگلہ دیشی ہیں۔ چند پاکستانی صارفین نے دوسرے ملک میں ہونے والے ایک پرانے صنعتی حادثے کو بھارت میں پاکستانی میزائل حملے کے فرضی دعوے سے جوڑکر سراسر غلط اور گمراہ کن خبر پھیلارہے ہیں۔ وائرل ویڈیو کا بھارت یا S-400 ایئر ڈیفنس سسٹم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ فرضی پایا گیا۔