فیکٹ چیک: مہاراشٹرا میں لسانی تنازع کے بیچ اکبرالدین اویسی کا پرانا ویڈیو شیئر کرکے ادھو و راج ٹھاکرے کو چیلنج کا فرضی دعویٰ کیا گیا
2012 میں ناندیڑ میں اکبرالدین اویسی کی تقریر حالیہ مہاراشٹرا کے لسانی تنازع سے جوڑ کر کی جارہی ہے وائرل

Claim :
اکبرالدین اویسی نے مہاراشٹرا لسانی تنازع کے بیچ ہندی میں تقریر کرکے ادھو اور راج ٹھاکرے کو چیلنج کیاFact :
یہ ویڈیو 2012 کے ناندیڑ بلدی انتخابات کے دوران مجلسی لیڈر کی دی گئی تقریر کا ہے
بھارت میں زبان ایک حساس مسئلہ ہے۔ ملک کی آزادی کے بعد کئی ریاستیں، بشمول مہاراشٹرا، لسانی بنیادوں پر قائم کی گئیں۔ مقامی زبان کو اکثر علاقائی باعث فخر اور شناخت سے جوڑ کر دیکھا جاتا ہے۔
مہاراشٹرا میں ہندی-مراٹھی تنازعہ اپریل میں اس وقت شروع ہوا جب بی جے پی کی مخلوعہ حکومت نے نیشنل ایجوکیشن پالیسی کے سہ لسانی قواعد کے تحت ریاست کے زیر انتظام پرائمری اسکولوں میں، انگریزی اور مراٹھی کے ساتھ ساتھ، ہندی کو تیسری زبان کے طور پر پڑھانا لازمی قرار دیا۔ ریاست میں ہندی زبان کے لزوم کو لیکر جب سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا تو ریاستی حکومت نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا اور تین زبانوں کی پالیسی پر دوبارہ غور کے لیے ایک کمیٹی مقرر کر دی۔ لیکن تنازعہ اب بھی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔
اس دوران کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی اکبرالدین اویسی کی ایک جوشیلی تقریر کا ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں اکبرالدین کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے، " ارے آندھرا میں آؤ نا، بڑے ٹھاکرے واکرے ہے۔ میں تمہارے پاس آیا ہوں، ہمت ہے تو تم میرے پاس آؤ، بتاتا ہوں۔۔۔۔۔" مہاراشٹرا میں جاری ہندی تنازع کے پس منظر میں اس ویڈیو کو شئیر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کررہے ہیں کہ " [ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے] تمہارے گڑھ میں آکر اکبرالدین اویسی تمہیں چیلنج کررہا ہے، وہ بھی ہندی میں۔"
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے جب اس وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کی جانچ پڑتال کی تو پایا کہ یہ ویڈیو 2012 کا ہے جب ایم آئی ایم کے شعلہ بیان لیڈر نے مہاراشٹرا کے ناندیڑ میں بلدی انتخابات کے ضمن میں ایک ریلی سے خطاب کے دوران یہ چیلنج دیا تھا اور اسے ریاست میں جاری لسانی تنازع کے سیاق وسباق میں جوڑ کر فرضی باتیں پھیلائی جارہی ہیں۔
وائرل ویڈیو کی تصویریں دھندلی ہیں، اسلئے دعوے کی جانچ پڑتال کیلئے گوگل ریورس امیج سرچ ٹول کے بجائے ہم نے موزوں کیورڈس کی مدد سے گوگل سرچ کیا تو ہمیں 'کنگ آف پالیٹیکس' نامی یوٹیوب چینل پر 2022 کو اپلوڈ کیا گیا ایک ویڈیو ملا جس میں مجلسی لیڈر کی مختلف تقاریر کو جوڑ کر "ہنومان چالیسہ تنازع پر اکبرالدین کا کھلا چیلنج' کے نام سے شئیر کیا گیا ہے۔ 2.49 کے ٹائم اسٹامپ کے بعد سے وائرل تقریر کا کلپ دیکھا جاسکتا ہے۔
تحقیق آگے بڑھانے پر ہمیں 'دکن میڈیا' نامی یوٹیوب چینل پر 2021 کو اپلوڈ کیا ہوا ویڈیو ملا جس کا ٹائیٹل ہے "اکبرالدین اویسی صاحب ناندیڑ فل اسپیچ" اور اسکی تفصیل میں وائرل یہ الفاظ درج ہیں، " آو کون ٹھاکرے واکرے ہے، میں تمہارے پاس آیا ہوں، ہمت ہے تو تم میرے پاس آو بتاتا ہوں۔"
مجلسی لیڈر کا ایک اور یوٹیوب ویڈیو ہمیں 'احمد بن نصیر' نامی چینل پر"ناندیڑ میں اکبرالدین کی تقریر" کے عنوان سے 2 جون 2013 کو اپلوڈ کیا ہوا ملا، تاہم اس میں مزید جانکاری نہیں دی گئی۔
گوگل سرچ کے دوران، ایم آئی ایم لیڈر 'اکبرالدین اویسی ۔ یوتھ آئیکن' نامی سیاست دان کے فیس بک پر ہمیں یہی ویڈیو ملا۔ 9 اکتوبر 2014 کے پوسٹ کے کیپشن میں یہ تحریر پائی گئی۔ "مہاراشٹرا کی عوام کو یہ کلپ ضرور دیکھنا چاہئے۔ ایم آئی ایم اور اکبرالدین اویسی کی طاقت"
اسی دوران، فیس بک پر "اے آئی ایم آئی ایم - دی ٹرو وائس آف انڈینس" نامی صارف نے 13 اکتوبر 2012 کے اپنے پوسٹ میں ایک بڑے مجمع کی تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ "کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے فلور لیڈر اکبرالدین اویسی نے مہاراشٹرا کے ناندیڑ بلدی الیکشن کے سلسلے میں 12 اکتوبر 2012 کو حیدرباغ واٹر ٹینک کے علاقہ میں عوامی جلسہ سے خطاب کیا۔"
اس وائرل تقریر کو مختلف اوقات میں مختلف یوٹیوب چینلوں پر یہاں اور یہاں اپلوڈ کیا گیا ہے۔
مزکورہ بالا تحقیق اور میڈیا رپورٹس کی روشنی میں یہ واضح ہوگیا کہ مجلسی فلور لیڈر اکبرالدین اویسی کا شیوسینا لیڈر اودھو ٹھاکرے کو چیلنج کرتا ویڈیو 2012 کے ناندیڑ کی انتخابی ریلی سے خطاب سے متعلق ہے جسے چند سوشل میڈیا صارفین سیاق و سباق کے بغیر، مہاراشٹرا میں جاری سہ لسانی تنازع کے پس منظر میں گمراہ کن بیانئے کے ساتھ وائرل کررہے ہیں۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ فرضی اور گمراہ کن پایا گیا۔

