فیکٹ چیک: این ڈی ٹی وی کی پاکستانی ڈرونز حملہ سے متعلق ترمیم شدہ گرافیک گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل
این ڈی ٹی وی کے گرافک میں امریکی صدر ٹرمپ کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ سوشل میڈیا پر ترمیم شدہ گرافک وائرل کر کے صارفین عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔

Claim :
این ڈی ٹی وی نے پاکستانی ڈرون سے متعلق گرافک میں امریکی صدر سے متعلق غیرشائستہ تذکرہ کیاFact :
معروف ہندی نیوز چینل کے اصل گرافک میں امریکی صدر ٹرمپ کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ وائرل گرافک کو ایڈٹ کرکے وائرل کیا جارہا ہے
ہند۔پاک کے درمیان فائر بندی کے بعد حکام نے جموں و کشمیر کے سرحدی علاقوں میں رہنے والوں سے اپیل کی ہیکہ وہ اپنے اپنے گھروں کو لوٹنے میں جلدی نہ کریں۔ پاکستانی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر گولہ باری کے بعد بھارتی فوج نے فارورڈ علاقوں سے عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا تھا۔
حکام نے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہیکہ، " سرحدی علاقوں کی عوام اپنے گھروں کو لوٹنے میں جلدی نہ کریں، کیونکہ ان علاقوں کو ابھی تک صاف یا محفوظ قرار نہیں دیا گیا ہے اور ان علاقوں میں کئی غیر پھٹے گولے بکھرے ہوئے ہیں اور ان کی موجودگی انسانی جانوں کے لیے خطرہ ہے۔"
پولیس کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں مزید کہا گیا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈز کو متاثرہ علاقوں میں بھیجا جائے گا تاکہ وہ ان دیہات کو صاف کریں اور غیر پھٹے گولوں کو بے اثر بنائیں تاکہ انسانی جانوں کے نقصان سے بچا جا سکے۔
ایل او سی کے قریب واقع بارہ مولہ، بانڈی پورہ اور کپواڑہ اضلاع کے دیہاتوں سے 1.25 لاکھ سے زائد افراد کو پاکستانی گولہ باری سے بچانے کیلئے حکام نے انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔
اس بیچ، سوشل میڈیا پر ہندی نیوز چینل کا ایک گرافک شئیر کرتے ہوئے کچھ صارفین دعویٰ کررہے ہیں کہ "ڈرون آئے تھے، اب واپس چلے گئے ٹرمپ کی ۔۔۔۔ میں ۔" [صارف نے گالی لکھی ہے جو ہم یہاں دوہرا نہیں سکتے]
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے جب وائرل انفو گرافیک کی جانچ پڑتال کی تو پایا کہ یہ اس گرفیک کو ایڈٹ کرکے اس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا حوالہ شامل کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
10 مئی 2025 کو دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے بعد بھارتی مسلح افواج نے ایک بیان جاری کیا۔ روئٹرز نے انڈین آرمی کی ٹوئیٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا "بھارتی فوج نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے انڈیا کی مغربی سرحد پر ڈرون حملوں اور دیگر ہتھیاروں کے ذریعے "کھلی جارحیت" کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارت کے فضائیہ نے امرتسر کے اوپر دکھائی دینے والے دشمن ملک کے کئی مسلح ڈرونز کو تباہ کر دیا۔ فوج نے ان جارحانہ کارروائیوں کو "دشمن کی چالیں" قرار دیتے ہوئے مؤثر انداز میں ان کا جواب دینے کی بات کہی۔"
اس خبر کے بعد این ڈی ٹی وی ہندی نیوز چینل نے 'بریکنگ نیوز' کے ایک گرافیک میں آرمی کے بیان کو شامل کرتے ہوئے ہندی میں لکھا "ड्रोन आए थे, अब वापस चले गए " [ترجمہ: ڈرون آئے تھے، اب واپس چلے گئے]۔ اس گرافیک کو سوشل میڈیا کے صارفین نے ایکس اور فیس بک پر شئیر کیا ہے۔ ان دونوں سوشل میڈیا پوسٹس کا موازنہ کرنے پر پتہ چلتا ہیکہ اس گرافیک میں کہیں بھی ٹرمپ کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے۔
پھر ہم نے این ڈی ٹی وی کے سوشل میڈیا اکاونٹس پر سرچ کیا تو ہمیں اسکے ایکس اکاونٹ پر پورا بلیٹن ملا جس میں وائرل گرافیک بھی شامل ہے۔ 1:03:48 کے ٹائم اسٹامپ پر ہم گرافیک دیکھ سکتے ہیں جس میں ٹی وی چینل نے بھارتی فوج کے حوالے سے کہا ہیکہ، 'ڈرون آئے تھے، اب واپس چلے گئے: فوج'
پھر1:05:27 کے ٹائم اسٹامپ پر این ڈی ٹی وی کے نیوز اینکر کو فوج کے بیان کو دوہراتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
ٹائمس آف انڈیا نے بھی فوج کے بیان کو اپنے انسٹاگرام اکاونٹ پر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ "مغربی سرحدوں پر پاکستان کی جانب سے ڈرون حملوں اور دیگر ہتھیاروں کے ذریعے کھلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ آج صبح تقریباً 5 بجے پیش آیا جس میں دشمن ملک کے متعدد مسلح ڈرونز کو امرتسر کے خاصہ چھاؤنی کے اوپر پرواز کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ دشمن کے ان ڈرونز کو فوری طور پر ہماری فضائی دفاعی یونٹس نے نشانہ بناکر تباہ کر دیا: فوج"
زیادہ تر بھارتیوں نے پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان پر ناراضگی جتائی ہے۔ ان کا کہنا ہیکہ پاکستان پر فیصلہ کن 'فتح' حاصل ہونے تک بھارت کو تک حملے جاری رکھنے چاہئے تھے ۔
اگرچہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ یہ جنگ بندی کی بات چیت امریکہ کی ثالثی میں ہوئی، نئی دہلی نے واضح کردیا ہیکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست مذاکرات ہوئے اور جنگ بندی باہمی رضامندی سے ہوئی اور اس میں کسی قسم کی بیرونی مداخلت شامل نہیں تھی۔
تحقیق اور میڈیا رپورٹس کی روشنی میں یہ واضح ہوگیا کہ این ڈی ٹی وی نے پاکستانی ڈرونز کو مار گرانے سے متعلق بھارتی فوج کے بیان کی بریکنگ نیوز کے گرافیک میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا کوئی تذکرہ نہیں کیا۔ نیوز چینل کے گرافیک کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے کچھ صارفین اسے سوشل میڈیا پر پھیلا رہے ہیں۔