فیکٹ چیک: کیا حیدرآباد میٹرو میں اردو کو تلگو زبان پر ترجیح دی جارہی ہے، جانئے پوری حقیقت
سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا گیا کہ کانگریس حکومت نے تلگو کو نظرانداز کرتے ہوئے حیدرآباد میٹرو میں صرف اردو کو نمایاں کیا ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہیکہ میٹرو میں اردو سمیت چار زبانوں انگریزی، تلگو اور ہندی کا بھی استعمال کیا جاتا ہے

Claim :
حیدرآباد میٹرو ڈسپلے اور اسٹیشنوں پر تلگو پر اردو زبان کو فوقیت دے رہی ہے کانگریس حکومتFact :
حیدرآباد میٹرو میں چار زبانیں استعمال ہوتی ہیں: اردو، تلگو، ہندی اور انگریزی اور یہ سلسلہ کانگریس کے اقتدار میں آنے سے پہلے سے جاری ہے
چند روز قبل، تلنگانہ کو 3 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کی غرض سے حیدرآباد میں دو روزہ تلنگانہ رائزنگ گلوبل سمٹ کا انعقاد کیا گیا۔ اس چوٹی اجلاس میں شریک مندوبین کو انگریزی، تلگو اور اردو میں تیار کیا گیا تلنگانہ رائزنگ 2047 وژن کا دستاویز دیا گیا۔
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کا مقابلہ دیگر ریاستوں سے نہیں بلکہ چین، جاپان، جرمنی، جنوبی کوریا اور سنگاپور جیسے ممالک سے ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت، تلنگانہ رائزنگ-2047 وژن کے تحت 2047 تک ریاست کو 3 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کیلئے جدوجہد کررہی ہے۔
اس درمیان سوشل میڈیا پر حیدرآباد میٹرو ٹرین کے ڈسپلے اسکرین پر ایل بی نگر تا میاں پور روٹ کے اسٹیشنوں کے 'اردو' ناموں کی تصویر کو وائرل [آرکائیو] کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کررہے ہیں کہ " کانگریس کے زیرِ اقتدار تلنگانہ میں ووٹ بینک کی سیاست اپنی انتہا کو پہنچ گئی ہے۔ ایک برادری کو ترجیح دیتے ہوئے حیدرآباد میٹرو کے روٹس کے نقشوں پر اردو کو نمایاں طور پر پیش کیا گیا ہے جبکہ ریاست کی سرکاری زبان تلگو کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ ووٹوں کیلئے کانگریس کس حد جائے گی؟ برادریوں کو بانٹنے والی سیاست کی اس سے بدترین مثال نہیں ہوسکتی۔ ہندو برادری آخر کب بیدار ہوگی؟"
یہ پوسٹ کننڑ زبان میں مختلف پلیٹ فارمس پر یہاں، یہاں، اور یہاں وائرل ہورہا ہے۔ اور صارفین کا کہنا ہیکہ وہ بنگلورو میٹرو ٹرین میں 'اردو' دیکھنا پسند نہیں کرتے۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کی جانچ پڑتال میں پایا کہ حیدرآباد میٹرو ٹرین اور اسٹیشنوں پر صرف اردو زبان ہی نہیں بلکہ تین دیگر زبانوں انگریزی، ہندی اور تلگو کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
جب ہم نے اس دعوے کی تحقیق کا آغاز کیا تو ہمیں ایکس پلیٹ فارم پر ایک وائرل پوسٹ کے نیچے ایک جواب پوسٹ ملا جس میں صارف نے حیدرآباد میٹرو ٹرین کے اندر لگے ڈسپلے اسکرین کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے یہ جتانے کی کوشش کی مسافرین کو ایک نہیں بلکہ 4 زبانوں میں اسٹیشنوں کی جانکاری دی جاتی ہے۔
پھر ہم نے حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹڈ کے سوشل میڈیا اکاونٹس پر سرچ کیا تو ہمیں آفیشئل فیس بک پیج پر اگست 2024 کا یہ پوسٹ ملا جس کا کیپشن تھا، " میٹرو اسٹیشنوں اور اس کے احاطے میں واضح نشانات چار زبانوں میں نمایاں طور پر لگائے گئے ہیں تاکہ بہتر طور پر کمیونکیشن ہو اور مسافرین کے سفر کو آسان بنایا جاسکے۔" ایک اور پوسٹ یہاں ملاحظہ کریں۔
حیدرآباد میٹرو پروجیکٹ کو بنانے اور اسکی دیکھ بھال کرنے والی ایل اینڈ ٹی میٹرو ریل حیدرآباد لمیٹیڈ کمپنی نے 18 دسمبر کو اپنے فیس بک پیج ایک ریل کے ساتھ یہ پیغام شئیر کیا "ایک شہر، کئی زبانیں — حیدرآباد میٹرو سبھی زبانیں سمجھتا ہے! چاہے تلگو ہو، ہندی، اردو یا انگریزی، ہر زبان کو اہمیت دی جاتی ہے۔ آئیے اس رنگ برنگے تنوع کو سراہیں جو ہماری میٹرو کی سواریوں کو یادگار اور منفرد بناتا ہے!"
وائرل پوسٹ میں دعوے کے دوسرے حصہ میں کہا گیا ہیکہ حیدرآباد میٹرو اسٹیشن اور سائن بورڈس پر اردو کے استعمال کیلئے کانگریس حکومت ذمہ دار ہے اور ریاستی حکومت نے اپنا مائناریٹی ووٹ بنک بچانے کیلئے ایسا کیا ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہیکہ میٹرو ٹرین سروس کا 28 نومبر 2017 کو افتتاح عمل میں آیا اور اس وقت کے چندرشیکھر راؤ کی قیادت والی حکومت زیر اقتدار میں تھی۔ سابق وزیر کے ٹی راما راو کی 2017 کی ٹوئیٹ میں ناگول میٹرو اسٹیشن کا نام تلگو، انگریزی، ہندی اور اردو میں دیکھا جاسکتا ہے۔
تلنگانہ ریاست میں آبادی کا ایک بڑا حصہ اردو بولتا اور سمجھتا ہے جو تمام 31 اضلاع میں پھیلا ہوا ہے۔ اس وقت کی ٹی آر ایس حکومت نے 2017 میں تلنگانہ اسمبلی میں تمام جماعتوں کی حمایت کے ساتھ متفقہ طور پر تلنگانہ آفیشل لینگویجز (ترمیمی) بل منظور کرتے ہوئے اردو کو ریاست کی دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا تھا۔
سال 2023 میں حیدرآباد میٹرو ٹرین کی ٹکٹ کی تصویر شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا تھا کہ میٹرو کی ٹکٹیں صرف اردو زبان میں چھاپی جاتی ہیں۔ اس پوسٹ کے وائرل ہوجانے کے بعد تلنگانہ کی فیکٹ چیک یونٹ نے وضاحت دیتے ہوئے پوسٹ کیا تھا کہ حیدرآباد میٹرو 4 زبانوں، انگریزی، ہندی، تلگو اور اردو میں ٹکٹیں جاری کرتا ہے۔ مسافرین اپنی پسندیدہ زبان میں ٹکٹ حاصل کرسکتا ہے۔
جانچ پڑتال سے واضح ہوگیا کہ حیدرآباد میٹرو ٹرین اور اسٹیشنوں پر صرف اردو میں سائن بورڈس نہیں لگائے گئے ہیں۔ مسافرین کی سہولت کیلئے حیدرآباد میٹرو انتظامیہ نے ٹرین کے اندر ڈسپلے بورڈس اوراسٹیشنوں پر سائن بورڈس پر انگریزی، تلگو، ہندی کے ساتھ ساتھ اردو بھی شامل کیا ہے۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں لسانی بنیاد پر تفریق کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔

