فیکٹ چیک: کمپیوٹر سے تیار کردہ ویڈیو کو نگروٹہ ایئربیس پر پاکستانی حملہ کا ویڈیو قراردے کر کیا جارہا ہے وائرل
وائرل ویڈیو میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پاکستانی جنگی طیاروں نے بھارت کے نگروٹہ ایئربیس کو نشانہ بنایا۔ تاہم، جانچ پڑتال میں یہ ویڈیو جعلی اور ڈیجیٹل طور پر تیار کردہ ثابت ہوا

Claim :
پاکستانی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے بھارت کے نگروٹہ ایئربیس پر حملہ کیاFact :
وائرل ویڈیو نگروٹہ ایئربیس کا نہیں بلکہ ایک ڈیجیٹل طور پر تیار کردہ جعلی ویڈیو ہے، جس کا حقیقت یا کسی فضائی حملے سے کوئی تعلق نہیں
بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری فوجی جھڑپوں میں 9 اور 10 مئی کی درمیانی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ بھارتی مسلح افواج نے پڑوسی ملک کے فوجی اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے حملے کئے۔ ان حملوں میں پاکستان کے تکنیکی انفراسٹرکچر، کمانڈ اور کنٹرول سینٹرز، ریڈار سائٹس اور اسلحہ ذخیرہ کرنے کے مقامات کو نقصان پہنچایا گیا۔
پاکستان کی جانب سے بغیر پائلٹ کے لڑاکا طیارے، ڈرونز، اور لڑاکا طیاروں کے ذریعے بھارت کی مغربی سرحد پر شہری علاقوں کو نشانہ بنائے جانے کے جواب میں بھارت کی افواج نے پاکستان کے چھ فضائی اڈوں کو بھی نشانہ بنایا۔
ایسے کشیدہ ماحول میں سوشل میڈیا افواہوں کا گڑھ بن چکا ہے، جہاں صارفین غیر مصدقہ اور سنسنی خیز دعوے بغیر کسی تحقیق کے پھیلا رہے ہیں۔ ایسے میں ایک زوردار دھماکے کے مناظر دکھانے والا ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہا ہے اور دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پاکستانی فضائیہ کے JF-17 تھنڈر اور F-16 طیاروں نے بھارت کے نگروٹہ ایئر بیس کو نشانہ بنایا ہے۔
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔ اسکے علاوہ یہاں، یہاں اور یہاں بھی دعووں کے لنک دستیاب ہیں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے جب وائرل پوسٹ کی جانچ پڑتال کی تو پتہ چلا کہ وائرل ویڈیو نگروٹہ ایئربیس کا نہیں بلکہ ایک ڈجیٹل طور پر تیار کردہ پرانا ویڈیو ہے۔
سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمز حاصل کرکے انہیں گوگل ریورس امیج سرچ ٹول کے ذریعے سرچ کیا۔ اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ مذکورہ ویڈیو بھارت کا نہیں بلکہ سوڈان میں ہونے والے ایک فضائی حملے کا ہے، جسے غلط طور پر بھارت کے نگروٹہ ایئربیس سے جوڑا گیا ہے۔
'افریقہ پریس' نامی عربی نیوز ویب سائیٹ پر 18 مئی 2023 کو شائع کردہ سوڈان سے متعلق ایک مضمون میں وائرل ویڈیو کی ایک تصویر شامل کی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہیکہ 'سوڈان کے فضائیہ نے خرطوم میں صبح کے اوقات میں فضائی حملے کئے۔
نتائج میں ہمیں ایک اور عربی نیوز پورٹل 'طاق پریس' کا مضمون جس میں ہو بہو 'افریقہ پریس' کی تصویر اور متن شامل کیا گیا تھا۔
چونکہ ان نیوز آرٹیکلوں میں ایسی کوئی خاص جانکاری نہیں ملی جس کی کسوٹی پر ہم وائرل ویڈیو کو پرکھ سکیں۔ اسلئے ہم نے اپنی تحقیق کو آگے بڑھایا تو انسٹاگرام پر 9 اکتوبر 2024 کا ایک پوسٹ ملا جس میں وائرل ویڈیو شامل کیا گیا تاہم کوئی خاطر خواہ جانکاری فراہم نہیں کی گئی ہے۔
ہماری تحقیق آگے نہیں بڑھ رہی تھی اس لئے ہم نے ایک بار پھر وائرل ویڈیو کا بغور مشاہدہ کیا تو ہمیں اشارہ ملا کہ یہ حقیقی ویڈیو نہیں ہے۔ اس بنیاد پر ہم نے وائرل ویڈیو کے ساتھ موزوں کیورڈس کی مدد سے اپنی جانچ پڑتال کو آگے بڑھایا تو ہمیں کچھ نتائج ملے جن میں "Unreal VFX" نامی یوٹیوب چینل پر ہمیں وائرل ویڈیو ملا۔ ویڈیو کی تفصیل میں بتایا گیا ہیکہ انہوں نے Adobe After Effects نامی اینی میشن ٹول کی مدد سے یہ ویڈیو بنایا ہے اور ساتھ ہی انہوں نے اس میں ساونڈ ایفکٹس بھی شامل کئے ہیں۔
کمنٹس سیکشن میں بھی یوٹیوبر نے ایک صارف کے سوال کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ فضائیہ حملہ کا یہ ویڈیو مکمل طور پر کمپیوٹر سے تیار کیا اور یہ ایک (CGI) ویڈیو ہے، جس میں Adobe After Effects جیسے ویژول ایفیکٹس ٹولز استعمال کئے گئے ہیں۔
"Unreal VFX" نامی چینل کی بایو میں یہ تحریر شامل کی گئی ہے: “I love motion graphics, shooting and editing videos!”
یعنی یہ چینل محض ویژول ایفیکٹس کے تجربات کے لیے ویڈیوز تیار کرتا ہے اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
ہماری جانچ پڑتال کے مطابق، پاکستانی JF-17 اور F-16 طیاروں کی مدد سے پاک فضائیہ کا بھارت کے نگروٹہ ایئربیس کو نشانہ بنانے کا سوشل میڈیا پر وائرل دعویٰ من گھڑت اور مکمل طور پر بے بنیاد ہے۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔
ایسے وقت میں جب بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے، عوام سے گزارش ہے کہ ایسی کسی بھی سنسنی خیز ویڈیو یا دعوے پر یقین کرنے سے پہلے معتبر ذرائع سے اس کی تصدیق ضرور کریں۔