فیکٹ چیک: ایمبولینس سے مریض کے گرجانے کا وائرل ویڈیو تمل ناڈو کا نہیں بلکہ اے آئی سے تیار کردہ ہے
مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ ایمبولنس سے مریض کے گرجانے کا ویڈیو تمل ناڈو کے کونّور کے حقیقی واقعے کے طور پر فرضی دعوے کے ساتھ شئیر کیا جارہا ہے۔

Claim :
تمل ناڈو کے کونّور میں شاہراہ پر ایمبولنس کا دروازہ کھلنے سے مریض اسٹریچر سمیت سڑک پر گر گیاFact :
یہ ویڈیو تمل ناڈو کا نہیں بلکہ پورٹو ریکو کے ڈیجیٹل کنٹنٹ کریئیٹر کی اے آئی ٹول کی کاریگری ہے
چند ہفتے قبل معروف اداکار سے سیاستدان بنے وجئے کے انتخابی جلسے کے دوران ڈیوٹی پر موجود ایمبولینس ڈرائیور تمل ناڈو کے کرور ضلع میں سی بی آئی کے دفتر میں حاضر ہوئے اور ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ یاد رہے کہ 27 ستمبر کو اسی ضلع کے ویلوسامیاپورم میں وجئے کی قیادت میں تملگا ویٹری کڑہگم (TVK) کے جلسے میں بھگدڑ مچنے سے 41 افراد ہلاک اور 60 دیگر زخمی ہوئے تھے۔
پولیس کے مطابق، تقریباً پانچ ایمبولینسیں، جن میں ٹی وی کے (TVK) کی جانب سے فراہم کردہ ایمبولینسیں بھی شامل تھیں، واقعے کے وقت ویلوسامی پورم میں پولیس کوارٹرز کے قریب کھڑی کی گئِ تھیں۔ بھگدڑ کے بعد امراوتی اسپتال کے تقریباً 10 ایمبولینسوں کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔
اس پس منظر میں ایک بڑی شاہراہ پر چلتی ایمبولنس سے اسٹریچر سمیت مریض کے سڑک پر گرجانے کا پریشان کرنے والا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ "تمل ناڈو کے کونّور میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا۔ دوران سفر ایمبولینس کا دروازہ کھلا اور مریض اسٹریچر سمیت سڑک پر گر گیا۔ لیکن ڈرائیور کو ذرا بھی خبر نہ ہوئی اور وہ گاڑی چلاتا رہا۔ جان بچانے والی گاڑی ہی لاپرواہی کی علامت بن گئی۔"
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور اسکرین شاٹ نیچے ملاحظہ کریں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل ویڈیو کی جانچ پڑتال کی تو پتہ چلا کہ یہ ویڈیو دراصل مصنوعی ذہانت سے تیار کیا گیا ہے اور اس ویڈیو میں بھارت کی نہیں برازیل کی سڑک کی عکاسی کی گئی ہے۔
تحقیق کا آغاز کرنے سے پہلے ہم نے ویڈیو کا بغور مشاہدہ کیا۔ اس ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہیکہ سائین بورڈ اور ایمبولنس بھارت کے نہیں کسی بیرون ملک کے نظر آرہے ہیں۔
پہلے بات تو یہ ہیکہ کونّور کوئی ضلع نہیں بلکہ پوڈوکوٹائی ضلع کا ایک چھوٹا سا گاوں ہے۔ ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح، تمل ناڈو میں بھی 108 ایمبولنس سروس چلتی ہے۔ یہاں وائرل ویڈیو کے ایمبولنس اور تمل ناڈو کی ایمبولنس کی تصویروں کا موازنہ کیا جاسکتا ہے۔
وائرل ویڈیو میں ہم سائین بورڈ پر دیکھ سکتے ہیں کہ انگریزی میں' Toa Baja ' مقام کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا گیا ہیکہ یہ مقام 1 کلومیٹر دور ہے۔ اس جانکاری کی مدد سے گوگل سرچ کرنے پر پتہ چلا کہ یہ دولت مشترکہ پورٹو ریکو ریاست کے ایک گاوں کا نام ہے۔ اور اس ویڈیو میں ایک مرد و خاتون کے بیچ دکھائی گئی گفتگو تمل زبان میں نہیں بلکہ اسپینی ہے۔
پھر ہم نے وائرل ویڈیوز میں شامل اوور لے لوگو کے ٹیکسٹ 'Ai Criolla PR ' سے گوگل سرچ کیا تو ہمیں کئی نتائج ملے۔ اس فیس بک اکاونٹ سے پتہ چلا کہ وائرل ویڈیو[ یہاں کلک کریں] 3 نومبر کو اپلوڈ کیا گیا تھا اور اس کے کیپشن کی تحریر تھی، " پورٹو ریکو میں جب ایمبولنس ڈرائیور جلدی میں ہوتا ہے تو وہ مریض کو بھی بھول جاتا ہے۔
یہ فیس بک اکاونٹ 'نیبولو ایوان' کا ہے۔ پروفائیل پر شامل جانکاری کے مطابق، وہ ایک آرٹی فیشئیل انٹلی جنس ٹولس کی مدد سے مزاحیہ تصویریں اور ویڈیوز بناتے ہیں۔
پھر ہم نے اے آئی سے تیار کردہ مواد کی جانچ کیلئے 'سائیٹ انجن' نامی ٹول کی مدد سے وائرل ویڈیو کا تجزیہ کیا تو پتہ چلا کہ یہ ویڈیو زیادہ تر 'فلکس اے آئی' نامی ویڈیو جنریٹر ٹول کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔
ایک اور اے آئی ڈٹیکشن ٹول [بیٹا ورژن] ' واز ایٹ اے آئی' کا تجزیہ کہتا ہیکہ وائرل ویڈیو یا پھر اس کا بیشتر حصہ مصنوعی ذہانت سے تیار کیا گیا ہے۔
تحقیق سے واضح ہوگیا کہ پورٹو ریکو کے ڈجیٹل کنٹنٹ کریئیٹر کا اے آئی ٹولس سے تیار کردہ امیبولینس سے مریض کے گرجانے کا ویڈیو تمل ناڈو کے کونّور کے واقعہ کے من گھڑت دعوے کے ساتھ شئیر کیا جارہا ہے۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ فرضی پایا گیا۔

